www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

503172
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر کھا ہے ایران کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں کوئی دلچسپی نھیں ہے۔
فن لینڈ کے دارالحکومت ھلسنکی میں فنلینڈی وزیرخارجہ پیکا ھاوسٹو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ھوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کھاکہ تھران اور واشنگٹن کے درمیان ثالثی کی کوئی بھی کوشش امریکہ کو ایٹمی معاھدے میں واپس لانے کی سمت ھونی چاھیے۔
انھوں نے کھا کہ امریکہ کو سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاھیے کیونکہ واشنگٹن نے بھی اس قرار داد کی حمایت کی تھی۔بیس جون دوھزار پندرہ کو قرار دادا بائیس اکتیس کی منظوری کے نتیجے میں سلامتی کونسل کی ایران مخالف پچھلی وہ تمام چھے قراردادیں منسوخ ھوگئی تھی جن کے تحت ایران پر ناروا پاپندیاں عائد کی گئی تھیں۔
ایران کے وزیر خارجہ کھا کہ آبنائے جبل الطارق کی انتظامیہ کی جانب سے امریکہ اور برطانیہ کی شہہ پر ایرانی تیل بردار بحری جھاز کو روکا جانا غیر قانونی تھا، جبکہ مذکورہ بحری جھاز کے بارے میں امریکی عدالت کا تازہ فیصلہ سیاسی محرکات کا حامل ہے۔
فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ھاوسٹو نے کھا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ ھونے والے جامع ایٹمی معاھدے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد فن لینڈ کے وزیر ترقیات و فروغ تجارت ویل اسکیناری سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمدجواد ظریف فن لینڈ کے بعد سوئیڈن اور ناروے کا بھی دورہ کریں گے۔درایں اثنا این بی سی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ھوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر تھران کے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ اسلامی جمھوریہ ایران نے کبھی جنگ میں پھل نھیں کی ہے لیکن جارحین کو ھمیشہ عبرت کا سبق ضرور سکھایا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ایران خود کو عدم جارحیت کا پابند سمجھتا ہے لیکن ھر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کے لیے ھمہ وقت تیار ہے۔

Add comment


Security code
Refresh