تھران کے مھرآباد ایئر پورٹ پر امریکی جیل سے رھائی پانے والے ایرانی سائنسدان مسعود سلیمانی کے استقبالیے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ھوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کھنا تھا کہ ایرانی سائنسدانوں کی علمی ترقی اور کامیابیاں دشمنوں کی آنکھ میں کانٹا بنی ھوئی ہیں۔
انھوں نے کھا کہ امریکیوں نے ڈاکٹرسلیمانی کو بارھا پیشکش کی کہ وہ ایران واپس جانے کے بجائے امریکہ میں رھنا قبول کرلیں تو انھیں چھوڑ دیا جائے گا لیکن اس وطن پرست سائنسدان نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔
امریکی جیل سے رھا ھونے والے ایرانی سائنسدان مسعود سلیمانی نے وطن واپسی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ھوئے کھا کہ امریکہ کے غصے کی اصل وجہ ایران کی سائنسی پیشرفت ہے.
مسعود سلیمانی نے کھا کہ جب میں امریکہ میں سائنسی موضوعات کے بارے میں بات کرتا تھا تو امریکی پولیس، جیلرز اور جج ناراض ھوتے تھے.
ایرانی سائنسدان نے کھا کہ جب میں جیل میں تھا تو امریکی حکام نے دوسرے قیدیوں کو بتایا تھا کہ وہ ایک دھشتگرد ہے لیکن قیدی ان کی اس بات کو قبول نھیں کرتے تھے۔ انھوں نے کھا کہ امریکہ کا ھدف ایرانی عوام ہے اور وہ ایران کا دشمن نمبر ون ہے.
انہوں نے اپنی رہائی کیلئے رہبر انقلاب اسلامی، حکومت اورعدلیہ کی کاوشوں اور کوششوں کا شکریہ ادا کیا.
ڈاکٹر سلیمانی کی رھائی کے ساتھ ھی ایرانی حکومت نے ایران میں گرفتار چینی نژاد امریکی جاسوس ژائو ونگ کو سوئٹزرلینڈ کے حکام کے حوالے کردیا.
واضح رھے کہ مسعود سلیمانی امریکی جیلوں میں 15 مھینے تک غیرقانونی طور پراسیر رھنے کے بعد گزشتہ رات ایرانی وزیر خارجہ کے ھمراہ ایک خصوصی طیارے میں تھران پھنچے.
یاد رھے کہ 22اکتوبر 2018 کو مسعود سلیمانی ایک پروفیسر اور اسٹیم سیل کے محقق کی حیثیت سے امریکہ روانہ ھوئے تھے مگر ویزے کے باوجود شکاگو کے ھوائی اڈے پر بلا وجہ انھیں گرفتار کرکے آٹلانٹا "دیتون" جیل میں منتقل کردیا گیا.
امریکی جیل سے رھا ھونے والے ایرانی سائنسدان کے چشم گشا انکشافات
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 325