سعودی ذرائع نے جنوبی سرحدوں پر اپنے تین فوجیوں کی ھلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ دوسری جانب یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے حملوں کا نشانہ بن کر آٹھ سو بچے مکمل طور پر معذور ھوچکے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس کے مطابق تین سعودی فوجی جیزان اور نجران کے سرحدی علاقوں میں مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی نے اس کی مزید تفصیلات بیان نھیں کیں۔
ادھر المسیرہ ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ شمالی یمن کے صوبے صعدہ کے سرحدی شھر منبہ میں واقع الرقو نامی بازار پر سعودی بارڈر سیکورٹی فورس کے حملے میں تین افریقی تارکین وطن مارے گئے ہیں۔
قبل ازیں صوبہ صعدہ پر سعودی فوج کی گولہ باری میں دس افریقی تارکین وطن ھلاک اور پینتیس دیگر زخمی ھوگئے تھے۔ دوسری جانب یمن کی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت اور وحشیانہ حملوں میں اب تک آٹھ سو بچے معذور ھوچکے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان یوسف الحاظری کے مطابق یہ آٹھ سو بچے اب چلنے پھرنے کے قابل نھیں رھے۔ انھوں نے کھا کہ پانچ سال سے کم عمر کے تقریبا تیس لاکھ بچے سعودی جارحیت کے نتیجے میں غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے حال ھی میں یمن میں انسانی صورتحال کو انتھائی المناک قرار دیتے ھوئے کھا تھا کہ سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے یمن میں صحت و صفائی کا نظام نابود ھوگیا ہے۔
یمن کے تقریبا گیارہ ملین بچوں کو انسانی دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔سعودی عرب نے دوھزار پندرہ سے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب اور افریقی ملکوں کے تعاون سے یمن کو جنگ و جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ چار سال سے زیادہ عرصے سے جاری اس جنگ میں کئی ھزار یمنی شھری شھید اور زخمی ھوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ھونا پڑا ہے۔
سعودی حکومت نے یمن کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اس ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔
سعودی حکام یمنی عوام کی مزاحمت کی وجہ سے اپنا ایک بھی مقصد حاصل نھیں کرسکے ہیں۔
سعودی فوجیوں کی ھلاکت کا اعتراف
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 327