امریکی وزارت دفاع نے عراق کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائل حملے میں اپنے چونتیس فوجیوں کے زخمی ھونے کا اعتراف کیا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ھوئے وزارت جنگ کے ترجمان جاناتھن ھاف مین نے اعتراف کیا کہ عین الاسد چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں چونتیس امریکی فوجیوں کے سروں میں معمولی چوٹیں آئیں ہیں۔
انھوں نے مزید کھا کہ اس سے پھلے جن آٹھ زخمی امریکی فوجیوں کو جرمنی منتقل کیا گیا تھا انھیں اب امریکہ منتقل کردیا گیا ہے۔اس سے پھلے امریکی وزیر جنگ مارک اسپرنے عین الاسد چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں ھونے والے نقصانات کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا تھا۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں کھا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ امریکی فوجی سردرد کا شکار ھوئے ہیں اور میں یہ کہہ سکتا ھوں کہ کوئی پریشانی کی بات نھیں ہے۔
دوسری جانب ڈیموکریٹ سینیٹر ایلزبتھ وارن نے ایران کے حملے میں چونتیس امریکی فوجیوں کے زخمی ھونے سے متعلق پینٹاگون کے اعتراف پر ردعمل ظاھر کرتے ھوئے کھا کہ ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کو پھنچنے والے نقصانات کو چھپایا ہے جو بھت وحشتناک ہے۔
دوھزار بیس کے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ کے ممکنہ امیدوار جو بائیڈن نے عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے جوابی حملے میں زخمی ھونے والے امریکی فوجیوں کے اعداد وشمار چھپانے پر نکتہ چینی کرتے ھوئے کھا کہ ٹرمپ کا یہ رویہ انتھائی ھولناک اور گھناونا ہے۔
جو بائیڈن کا کھنا تھا کہ ھمارے بھت سے سے فوجی ایران کے میزائل حملے میں زخمی ھوئے ہیں اور ٹرمپ کی یہ کوشش ہے کہ یہ فوجی آئیں کھیں کہ ھم تو زخمی نھیں ھوئے۔انھوں نے ٹرمپ پر فقرہ کستے ھوئے کھا کہ فوجیوں کے سر میں درد سا اٹھا ہے کوئی مرا تو نھیں ہے۔
ایک اور ڈیموکریٹ سینیٹر کرس مرفی نے بھی ایران کے میزائل حملے میں ھونے والے نقصانات کو چھپانے پر نکتہ چینی کرتے ھوئے کھا کہ امریکی صدر رائے عامہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رھے ہیں۔
سینیٹر کرس مرفی نے کھا کہ ٹرمپ نے ملکی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے لیے عراق کی عین الاسد چھاونی میں امریکی فوجیوں کے زخمی ھونے کے معاملے کو چھپایا تھا اور کچھ عرصہ گزرنے کے بعد پینٹاگون امریکی فوج کو پھنچنے والے نقصانات کی خـبریں آھستہ آھستہ عام کر رھا ہے۔
قابل ذکرہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی الحشد الشبعی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مھدی المھندس کی مظلومانہ شھادت کا انتقام لینے کے لیے آٹھ جنوری کو عراق میں دھشت گرد امریکی فوج کی عین الاسد فوجی چھاونی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں درجنوں دھشت گرد امریکی فوجی ھلاک اور زخمی ھوگئے تھے ۔
اس سے پھلے تین جنوری کو امریکی فوج نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک دھشت گردانہ حملہ کرکے ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی الحشد الشعبی کے کمانڈر جنرل ابو مھدی المھندس کو ان کے آٹھ دیگر ساتھیوں سے سمیت شھید کردیا تھا۔
جنرل قاسم سلیمانی حکومت عراق کی دعوت پر دھشت گردی کے خلاف جنگ میں ضروری صلاح و مشورہ فراھم کرنے کی غرض سے بغداد گئے تھے۔
ایران کی انتقامی کارروائی میں 34 فوجیوں کے زخمی ھونے کا امریکی اعتراف
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 143