امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے ایران کے خلاف امریکی صدر کے اقدامات کے نتائج کی بابت تشویش کا اظھار کیا ہے دوسری جانب سی این این نے خبردی ہے کہ عراق کے صوبہ الانبار میں واقع عین الاسدامریکی فوجی چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں چونسٹھ امریکی فوجی بری طرح زخمی ھوئے تھے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر ننسی پلوسی نے ایوان میں اجلاس کے دوران ایران کے خلاف صدر ٹرمپ کے اقدامات کے نتائج پر تشویش کا اظھار کیا ہے ان کا کھنا تھا کہ ایران کے خلاف صدر ٹرمپ کے مخاصمانہ اقدامات اور فیصلے کے بارے میں کانگریس کے ارکان میں فوری طور پر اور گھری تشویش پائی جا رھی ہے –
ننسی پلوسی نے یہ بیان اس وقت دیا جب ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے بارے میں صدر ٹرمپ کے اختیارات کو کم کرنے کے لئے دو بلوں پر ووٹنگ ھونےوالی تھی –
امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے تعلق سے صدر کے اختیارات کو کم کرنے کے لئے پیش کئے گئے دونوں بلوں کے حق میں ووٹ دیا - پہلے مسودہ بل میں کھا گیا تھا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لئے ضروری بجٹ کی فراھمی کو روکا جائے ۔ اس بل کے حق میں دو سو اٹھاسی ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں ایک سو پچھتر ووٹ ڈالے گئے –
دوسرا مسودہ بل دوھزار دو میں پاس کئے گئے اس بل کو منسوخ کرنے کے لئے پیش کیا گیا تھا جس کو ٹرمپ انتظامیہ کے بعض عھدیداروں نے جنرل قاسم سلیمانی کو شھید کرنے کے لئے جواز کے طور پر پیش کیا تھا - دوھزار دو کے بل کو منسوخ کرنے کے لئے پیش کئے گئے نئے بل کے حق میں دو سو چھتیس ارکان نے ووٹ ڈالے جبکہ مخالفت میں ایک سوچھیاسٹھ ووٹ پڑے اور یوں نیا بل ایوان نمائندگان میں پاس ھوگیا –
اس درمیان سی این این نے دو امریکی عھدیداروں کے حوالے سے خبردی ہے کہ آٹھ جنوری کو عراق میں دھشت گرد امریکی فوج کی عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے میزائلی حملے میں اب تک ایسے چونسٹھ امریکی فوجیوں کا پتہ لگایا جاچکا ہے جو حملے کی وجہ سے برین اسٹوک کا شکار ھوئے تھے - اس سے پہلے دھشت گرد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے کھا تھا کہ ایران کے میزائلی حملے میں پچاس امریکی فوجیوں کو برین اسٹوک ھوا ہے - حملے کے اٹھارہ گھنٹے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے لرزتے ھوئے پریس کانفرنس میں دعوی کیاتھا کہ ایران کے میزائلی حملے میں کوئی امریکی فوجی ھلاک یا زخمی نھیں ھوا ہے –
امریکی وزیرجنگ مارک اسپر اور وزیرخارجہ پمپیئو نے بھی ایسے ھی دعوے کئے تھے تاھم امریکی وزارت جنگ نے اس کے بعد آھستہ آھستہ اس حملے میں امریکی فوجیوں کے زخمی ھونے کا اعتراف کرنا شروع کردیا تھا اور ان کی تعداد بھی بڑھانی شروع کردی تھی –
بھت سے ماھرین کا کھنا ہے کہ ایران کے اس جوابی حملے میں خاصی تعداد میں امریکی فوجی ھلاک ھوئے ہیں لیکن امریکی حکومت امریکی فوجیوں کی ھلاکتوں کا برملا اعتراف نھیں کرنا چاھتی –
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے بھی ایک اعلی عھدیدار نے کھا ہے کہ آٹھ جنوری کو امریکا کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر سپاہ کے میزائلی حملے میں اسّی امریکی فوجی ھلاک اور دوسو سے زائد زخمی ھوگئے تھے - دھشت گرد امریکی فوج نے ٹرمپ کے کھنے پر تین جنوری کی علی الصبح بغداد ھوائی اڈے پر سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومھدی المھندس کو دھشت گردانہ حملے میں شھید کردیا تھا - شھید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر بغداد گئے تھے -
ایران مخالف ٹرمپ کے اقدامات پر امریکی ایوان نمائندگان کا اظھار تشویش
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 165