فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Saturday, 20 September 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

238758
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کے البنیان المرصوص نامی بے نظیر فوجی آپریش کی تفصیلات بیان کرتے ھوئے کھا کہ اس آپریشن کے دوران 2500 کیلومیٹر مربع رقبہ آزاد ھوا، 1500 جارح ھلاک ھوئے جبکہ 1800 زخمی ھوئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیر جنرل یحیی السریع کا کھنا تھا کہ سعودی اتحاد نے کم سے کم مدت میں دار الحکومت صنعا پر قبضہ کرنے کے لئے مھینوں تک اس آپریشن کے لئے تیاری کی تھی۔
ان کا کھنا تھا کہ صوبہ صنعا کے مشرقی علاقوں میں حالیہ ھفتوں کے دوران جارحیت کے حملوں میں شدت آ گئی تھی۔ یہ ایسے حملے تھے کہ یمن کی مسلح افواج سنجیدگی سے ان کا مقابلہ کرنے پر مجبور ھوئی۔
ان کا کھنا تھا کہ جو اطلاعات موصول ھوئی ہیں ان کے مطابق دشمنوں نے صنعا پر قبضے کے لئے آسان اور نزدیک راستے کا انتخاب کیا۔
یمنی فوج کے ترجمان کا کھنا تھا کہ سعودی اتحاد نے اس حملے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے 17 بٹالین اور متعدد بریگیڈ کو مختلف قسم کے ھتھیاروں سے لیس کرکے علاقے کی جانب روانہ کیا تھا۔
ان کا کھنا تھا کہ سعودی اتحاد نے اپنی فوج کی فضائی حمایت کی تاکہ زمین پر اس کی فوجیں آسانی سے آگے بڑھیں لیکن یمنی فوج کی میزائلوں کے خوف سے انھوں نے اپنے جنگی طیاروں کو بھت بلندی پر ھی رکھا۔ ان کا کھنا تھا کہ سعودی جنگی طیاروں نے یمنی فوج پر حملے کے لئے 250 اڑانیں بھری تھیں۔
ان کا کھنا تھا کہ یمن کے ائیرڈیفنس سسٹم فاطر نے سعودی جنگی طیاروں کو حیران و پریشان کرنے اور حملوں کو روکنے میں اھم کردار ادا کیا۔ ان کا کھنا تھا کہ یمنی میزائلوں نے 25 آپریشن انجام دیئے۔

Add comment


Security code
Refresh