برطانوی صحافیوں نے وزیراعظم بوریس جانسن اور ان کی کابینہ کے جسٹی فائی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بوریس جانسن کے پروگرام کورڈی نیٹر لی کین نے انڈیپنڈنٹ ، میرر آئی اور پالیٹکس ھوم جیسے اھم ذرائع ابلاغ اور سینئر صحافیوں کو وزیراعظم بوریس جانسن اور ان کی کابینہ کے اجلاس سے باھر نکلنے کا حکم دیا جس پر ناراضگی کا اظھار کرتے ھوئے اجلاس میں موجود دیگر صحافیوں نے بھی کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔
بی بی سی کے سینئر صحافی آئی ٹی وی اسکائی نیوز اور ڈیلی میل ، فائننشیئل ٹائمز اور گارڈین اخبار کے نمائندے بھی احتجاج کرتے ھوئے اجلاس سے باھر نکل گئے اور اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
روزنامہ گارڈین نے اس سلسلے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ یہ ٹیکٹک امریکی صدر ٹرمپ جیسی ہے جس میں صحافیوں اور نامہ نگاروں کو پریس کانفرنس میں شرکت سے روک دیا جاتا ہے۔دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کے دفتر نے بعض وزیروں کو کچھ ٹی وی چینلوں کو انٹرویو دینے سے منع کر دیا ہے۔
برطانیہ کی شیڈو کیبنیٹ کے وزیر اطلاعات و نشریات ٹریسی برائن نے کھا ہے کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ بوریس جانسن ، جواب دینے سے کترانے کے لئے ٹرمپ کی ٹیکٹیک استعمال کرتے ہیں ۔ثبوت و شواھد سے پتہ چلتا ہے کہ بوریس جانسن ، دومھینے قبل ھونے والے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد سے وائٹ ھاؤس کی پالیسیوں کی کچھ زیادہ ھی پیروی کررھے ہیں۔
برطانوی صحافیوں کا احتجاج اور کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 145