سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جھاں ھندوستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاھرے جاری ہیں وھیں گذشتہ دومھینے سے دھلی کے شاھین باغ میں جاری احتجاجی دھرنے کے شرکا نے وزیراعظم مودی کو شاھین باغ آنے اور ولنٹائن ڈے منانے کی دعوت دی ہے۔
ھندوستانی میڈیا کے مطابق دھلی کے شاھین باغ میں احتجاجی مظاھرے اور دھرنے کے شرکا نے وزیراعظم نریندر مودی کو شاھین باغ آنے کی دعوت دیتے ھوئے کھا ہے کہ وہ آئیں تو ان کے لئے ایک گیت بھی گایا جائےگا اور سرپرائزگفٹ بھی دیا جائے گا –
شاھین باغ میں دھرنے کے مقام پر اسی طرح کےبیانات والے پوسٹر بھی لگائے گئے ہیں۔ ان پوسٹروں میں لکھا ہے کہ وزیراعظم مودی برائے مھربانی شاھین باغ آئیے اور اپنا تحفہ لے جایئے اور ساتھ ھی ھم سے بات بھی کیجئے –
دھرنے پر موجود ایک شخص نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ھوئے کھا کہ وزیراعظم نریندر مودی یا وزیرداخلہ امت شاہ یا کوئی بھی دوسرا یھاں آسکتا ہے اور ھم سے بات کرسکتا ہے - دھرنے پر مذکورہ شخص نے کھا کہ اگر وہ ھمیں سمجھا دیں گے کہ سی اے اور این آرسی میں جو بھی ھورھا ہے وہ آئین کے خلاف نھیں ہے تو ھم اپنا دھرنا ختم کردیں گے –
انھوں نے کھا کہ حکومت یہ تو کہہ رھی ہے کہ سی اے اے کسی کی شھریت نھیں لیتا لیکن کوئی یہ بتانے کے لئے تیار نھیں ہے کہ یہ قانون ملک کے لئے مددگار کیسے ثابت ھوگا - قبل ازیں دھلی کے ریاستی انتخابات میں شکست کے بعد وزیرداخلہ اور بی جے پی کے اھم لیڈر امت شاہ نے کھا ہے کہ وہ سی اے اے پر بات کرنے کے لئے آمادہ ہیں اور تین دن کے اندر اندر وہ اس معاملے پر بات چیت کے لئے وقت دینے کے لئےتیارہیں - ایسی ھی خبریں وزیراعظم کے دفتر سے بھی سامنےآئی ہیں –
دوسری جانب جنوبی شھر بنگورو میں سی اے اے اور این آر سی کےخلاف احتجاجی دھرنا ٹاؤن ھال کے باھر جاری ہے - اس دھرنے کی صدارت ھندوستان کے بزرگ مجاھد آزادی ایک سو چار سالہ مسٹر ایچ ایس درے سوامی کررھے ہیں - انھوں نے دھرنے کے دوران اپنے بیان میں کھا کہ وہ سی اے اے اور این آرسی سے کھیں زیادہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ہیں –
انھوں نے کھا کہ اس وقت ملک میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جو تحریک چل رھی ہے وہ اتنی ھی اھم ہے جتنی جنگ آزادی کی تحریک اھم تھی ۔ انھوں نے کھا کہ ھندوستان کے سبھی لوگ ھندوستانی ہیں اور اس طرح کا قانون ملک کو بانٹنے کا کام کررھا ہے - ایک سو چار سالہ ھندوستانی مجاھد آزادی درے سوامی نے کھا حکومت کے اعلی عھدیدار ملک میں مسائل پیدا کررھے ہیں –
اس درمیان این آر سی اور این پی آر کے خلاف سابق طلبا لیڈر اور سی پی آئی کے رھنما کنھیا کمار کی ریاست بھار میں شھر شھربیداری مھم کا سلسلہ جاری ہے - کنھیا کمار جمعہ کو ریاست بھار کے ضلع آرا میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرنے والے تھے لیکن اس سے پہلے گذشتہ رات اس اسٹیج کو آگ لگادی گئی جھاں وہ تقریر کرنے والے تھے –
انھوں نے اس واقعے کے ردعمل میں کھا کہ خواہ آگ لگاؤ یا کچھ بھی کرو ھم عوام میں بیداری کی اپنی مھم جاری رکھیں گے - انھوں نے بکسر میں ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ھوئے کھا کہ وہ پروگرام کے مطابق ہی یھاں سے آرا جائیں گے اور لوگوں کے اجتماع سے خطاب کریں گے - کنھیا کمار گذشتہ پندرہ روز سے بھار کے مختلف شھروں کے دورے پر ہیں اس دوران ان کے قافلے پر چھے بار حملے ھوچکے ہیں - اس درمیان اطلاعات ہیں کہ آرا جاتے ھوئے ایک بار پھر کنھیا کمار کے قافلے پر پتھراؤ ھوا ہے۔
شاھین باغ کے مظاھرین کی جانب سے وزیراعطم مودی کو آنے کی دعوت
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 190