
افغانستان کےچیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے 28 ستمبر کو ھونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ھوئے اپنی کامیابی کا اعلان کیا۔
عبداللہ عبداللہ نے اپنے حامیوں اور انتخابی مھم کے کارکنوں کے درمیان اشرف غنی پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ھوئے کھا کہ اسے انتخابی نتائج کسی بھی طور قبول نھیں ہیں۔
اس سے قبل عبداللہ عبداللہ کے انتخابی دفتر نے اعلان کیا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ نتائج کو تسلیم نھیں کرتا ہے - عبداللہ عبداللہ کے انتخابی دفتر کے ترجمان فریدون خزون نے کھا کہ انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد کی ھر طرح کی صورتحال کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ھوگی - عبداللہ عبداللہ کی انتخابی مھم کے دفتر کے ترجمان نے کھا کہ ھماری انتخابی ٹیم انتخابی عمل سے پوری طرح الگ ھو رھی ہے اور اس کی وجہ یہ ہےکہ الیکشن کمیشن نے اپنی قانونی حیثیت کھودی ہے ۔
واضح رھے کہ افغانستان کی چیف الیکشن کمشنر حوا علم نورستانی نے منگل کو کابل میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ محمد اشرف غنی پچاس اعشاریہ چوالیس فیصد ووٹ حاصل کرکے صدارتی انتخابات میں کامیاب قرار پائے ہیں - جبکہ عبداللہ عبداللہ نےانتالیس اعشاریہ باون فیصد ووٹ حاصل کئے۔
یاد رھے کہ افغانستان کے صدارتی انتخابات گذشتہ برس اٹھائیس ستمبر کو ھوئے تھے - افغانستان کے صدارتی انتخابات میں اصل مقابلہ موجودہ صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کے درمیان ھوا تھا -
میں صدارتی انتخابات میں کامیاب ھوا ھوں : عبدالله عبدالله
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 203

