اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا اھم ترین مسئلہ اور صھیونی حکومت کو مغرب کی ساختہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی ناجائز حکومت قرار دیا ہے۔
ایرانی صدر نے فلسطین سے متعلق تھران کانفرنس کے اختتامی تقریب سے اپنے خطاب میں کھا کہ فلسطین، کسی قوم کا مسئلہ نھیں بلکہ ایک جانب ظلم و ستم، بین الاقوامی قوانین سے چشم پوشی کئے جانے اور عالمی تنظیموں کے ناکارآمد ھونے اور دوسری جانب عالمی برادری اور بعض اسلامی ملکوں کی شرمساری کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق کی بحالی کے لئے ایک قوم کی مسلسل مجاھدانہ کوششوں کی علامت ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ھوئے کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا اھم ترین مسئلہ ہے، کھا ہے کہ صھیونی حکومت، مغرب کی ساختہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی ایک ناجائز حکومت ہے۔
انھوں نے کھا کہ غاصب صھیونی اس بات کے درپے ہیں کہ دنیا اس بات کو باور کرلے کہ فلسطینی ایسے بے گھر لوگ ہیں کہ جن کا کوئی ملک نھیں ہے اور ان کو یونھی زندگی بسر کرنا ھوگی۔
ایرانی صدر نے کھا کہ غاصب صھیونی حکومت مزاحمت کو دھشتگردی سے تعبیر کرنے کی کوشش کر رھی ہے اور اسی بنا پر فلسطینیوں کو جھکنے پر مجبور اور سازباز کے عمل کو کامیاب بنانے کی کوشش کی جا رھی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کھا کہ اسلامی جمھوریہ ایران یہ سمجھتا ہے کہ مشرق وسطٰی میں منصفانہ اور پائیدار امن کا قیام، اسی صورت میں ممکن ہے کہ سرزمین فلسطین سے غاصبانہ قبضہ ختم، فلسطینیوں کے تمام حقوق منجملہ سرنوشت کے تعین، تمام پناہ گزینوں کی اپنے آبائی وطن واپسی اور تمام فلسطینیوں، جن میں مسلمان، عیسائی اور یھودی بھی شامل ہیں، کی شرکت سے ایک ریفرنڈم کے انعقاد کے ذریعے بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک متحدہ فلسطینی حکومت کی تشکیل کے حق کو تسلیم کر لیا جائے۔
قابل ذکر کہ انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں چھٹی بین الاقوامی کانفرنس بدھ کے روز غاصب صھیونی حکومت کی مذمت اور فلسطین اور فلسطینیوں کی حمایت میں ایک قرارداد پاس کئے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ھوگئی۔
مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا اھم ترین مسئلہ اور عالمی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ڈاکٹر حسن روحانی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 186