فروشگاه اینترنتی هندیا بوتیک
آج: Wednesday, 17 September 2025

www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے خادمِین حرمَین شریفَین کی امریکی غلامی پر شدید تنقید کرتے ھوئے کھا: مسجد اسلامیک یونیورسٹی،

بیداری و ھوشیاری اور انقلابات کا مرکز رھنا چاھئے ، مگر افسوس اج مسجد النبی، عظیم المرتبت ھونے کے باوجود اس حیثیت کی حامل نھیں رھی ۔
مرجع تقلید حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے "رضوی ثقافت میں تجلی نماز و مسجد " اجلاس کے فیکلٹی اور ایگزیٹو کونسل کے اراکین سے ملاقات میں یہ بیان کرتے ھوئے کہ یہ اجلاس دو بنیادوں پر استوار کیا جائے کھا : مسجد و نماز فقہ اسلامی کے دو اھم ترین اصول ہیں، ان دو موضوعات اور فلسفہ ادائیگی نماز کے سلسلہ میں حضرت امام رضا و دیگر ائمہ طاھرین علیھم السلام سے بھت ساری تعبیریں وارد ھوئی ہیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بات پر زور دیتے ھوئے کہ نماز مومن کی معراج ہے جس کے ذریعہ انسان کو بالندگی، کمال اور ترقی ملتی ہے کھا: حد سے زیادہ نماز کی اھمیت ھونے کے باوجود ، معاشرہ میں فقط نماز کے نام کی ترویج ھوتی ہے اور روح نماز کے بارے میں بھت کم سخنوری کی جاتی ہے ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ھوئے کہ نماز سماج کی تمام مشکلات کے حل کی کنجی ہے کھا: خدا تک رسائی کے لئے دوسرے راستہ بھی موجود ہیں مگر اس تک رسائی کا اصلی راستہ نماز ہے ۔
انھوں نے اپنے بیان کے سلسلہ کو اگے بڑھاتے ھوئے صدر اسلام اور عصر حاضر میں مسجد کی منزلت کا تذکرہ کیا اور کھا: در حقیقت مسجد فقط نماز ادا کرنے کا مقام نھیں ہے ، بلکہ صدر اسلام میں مسجد النبی (ص) تمام چیزوں کا مرکز تھی ، اُس زمانے میں مسجد، نماز کی ادائیگی ، مرسل اعظم (ص) کے خطبے ، لشکر اسلام کی تعلیم و تربیت کا مین مرکز، قضاوت و فیصلہ اور اختلافات کے حل و فصل کا مقام اور اسلامیک یونیورسٹی تھی ۔
انھوں نے مزید کھا: صدر اسلام میں مسجد النبی (ص) بظاھر مٹی کی اور بھت سادی تھی ، مگر اُسی مسجد نے دنیا کی چولیں ھلا کر رکھدیں ،مگر افسوس عصر حاضر میں مسجد النبی(ص) اپنی تمام وسعت و بزرگی کے ساتھ فقط نماز خانہ کی صورت اختیار کر گئی ہے ، اور اس کے خادمِین یکے بعد دیگرے امریکا کے ھاتھوں منصوب ھوتے رھے ہیں ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے اس نامور استاد نے مسجد کے احیا کی تاکید کرتے ھوئے کھا : مسجد اسلامیک یونیورسٹی، بیداری و ھوشیاری اور انقلابات کا مرکز رھنا چاھئے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کھا: اگر نماز جامع ھوتو مسجد کو بھی حقیقی مقام چائیے ، در حقیقت جامع نماز کی ادائیگی معاشرہ کی مشکلات کے حل کا سبب ہے ۔
انھوں نے "رضوی ثقافت میں تجلی نماز و مسجد " اجلاس کے فیکلٹی اور ایگزیٹو کونسل کے اراکین سے ملاقات میں کھا: آپ روح نماز کے احیا کی کوشش کریں اور مسجدوں میں نوجوانوں، جوانوں ، استاذہ اور خواتین کے لئے پروگرام رکھیں ، کیوں کہ جتنا زیادہ مسجد سے جوانوں کے تعلقات بڑھیں گے معاشرہ میں انحراف اتنا ھی کم ھوگا، اور در حقیقت جوان نسل سماجی آفتوں کے مقابل محفوظ ھوں گے ۔
 

Add comment


Security code
Refresh