www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

866510
ھندوستان کی پارلیمنٹ لوک سبھا میں اپوزیشن کی شدید مخالفت اور ھنگامہ آرائی کے درمیان وزیر داخلہ امت شاہ نے شھریت ترمیمی بل پیش کردیا۔
ھندوستانی میڈیا کے مطابق جس وقت وزیرداخلہ امت شاہ نے شھریت ترمیمی بل پیش کیا ایوان میں حزب اختلاف کی تقریبا سبھی جماعتوں نے زور دار ھنگامہ کیا۔
کانگریس، ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، سماج وادی پارٹی، بی ایس پی اور دیگر جماعتوں نے اس بل کو مذھب کی بنیاد پرشھریت طے کرکے آئین کے بنیادی مقصد کو مجروح کرنے کا الزام لگایا اور کھا کہ اس سے آئین کے آرٹیکل دس، تیرہ، چودہ، پندرہ اور چھبیس کی خلاف ورزی ھوتی ہے۔
متنازعہ شھریت ترمیمی بل میں افغانستان پاکستان اور بنگلہ دیش سے مذھب کی بنیاد پر مبینہ طور پر استحصال کی وجہ سے ھندوستان میں پناہ لینے والے ھندو، سکھ، عیسائی، بودھ اورجین طبقے کے لوگوں کو شھریت دینے کی بات کی گئی ہے جبکہ مسلمانوں کو اس بل سے الگ رکھا گیا ہے۔
کانگریس کے پارلیمانی لیڈر رنجن چودھری نے کھا کہ اس بل کوپاس کرکے آئین کے آرٹیکل تیرہ اور چودہ کو کمزور کیا جارھا ہے اور یہ ملک کے سیکولر ڈھانچے کے اصولوں کے منافی ہے۔
اس متنازعہ بل کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاھرے ھورھے ہیں اور اس کو مسلمانوں کے خلاف بل بتایا جارھا ہے۔ دوسری جانب ھندوستان کے ایک ھزار سے زائد سائنسدانوں اور اسکالروں نے اس بل کے خلاف مھم چلا دی ہے۔
ھندوستان کی یونیورسٹیوں سے لے کر کینڈا تک کی یونیورسٹیو میں موجود ھندوستانی سائنسدانوں اور اسکالروں نے شھریت ترمیمی بل کے خلاف آن لائن مھم کے دوران کھا ہے کہ شھریت دینے کے لئے مذھب کا استعمال نھیں ھونا چاھئے اور یہ بل آئین کی بنیادی باتوں کی نفی کرتا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh