میانمار میں روھنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کےمقدمے کی ھیگ کی بین الاقوامی عدالت میں سماعت شروع ھوئی۔
دو ھزار سترہ میں میانمار کی فوج کے ھاتھوں روھنگیا مسلمانوں کے قتل عام کےبارے میں اقوام متحدہ کی اعلی ترین عدالت نے ستاون اسلامی ملکوں کی نمائندگی میں حکومت گامبیا کی شکایت اور دائر کئے گئے مقدمے کی سماعت کی۔
میانمار کی حکمراں جماعت کی سربراہ اور وزیرخارجہ آنگ سان سوچی جنھیں انیس سو اکیانوے میں انسانی حقوق اور جمہوریت کے دفاع کے لئے نوبل انعام بھی مل چکا ہے ھیگ کی عدالت میں پھلی نشست میں موجود تھیں۔
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے گذشتہ اکتوبر کے مھینے میں خبردار کیاتھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ میانمار میں نسل کشی کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی مذکورہ ٹیم نے کھا تھا کہ میانمار کی حکومت کو بین الاقوامی اداروں میں اس نسل کشی کا ذمہ قرار دیا جانا چاھئے۔
پچیس اگست دوھزار سترہ سے اب تک چھے ھزار سے زائد روھنگیا مسلمانوں کاقتل عام کیا جاچکا ہے جبکہ آٹھ ھزار دیگر زخمی ھوئے ہیں۔ اس عرصے میں دس لاکھ سے زائد روھنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد کے اندر فرار کرنے پر مجبور ھوئے ہیں۔
روھنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیس کی ھیگ کی عدالت میں سماعت
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 263