ھندوستان میں شھریت ترمیمی بل کے خلاف قومی دارالحکومت دھلی میں مظاھروں میں شدت آگئی ہے اور یہ مظاھرے تشدد کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔
اتوار کو دھلی کے کالندی کنج، متھرا روڈ اور جامعہ نگر سمیت مختلف علاقوں میں لوگوں نے شھریت ترمیمی بل کے خلاف مظاھرے کئے ہیں- خبروں میں کھا گیا ہے کہ مظاھروں کے دوران کم سے کم تین بسوں کو آگ لگادی-
فائربریگیڈ کی گاڑیاں جب آگ بجھانے پھنچیں تو ان گاڑیوں پر بھی حملہ کردیا گیا-
یہ مظاھرے جمعے کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کے مظاھرے پر پولیس کے ذریعے کئے گئے طاقت کے استعمال کے بعد زیادہ شدت اختیار کر گئے-
اتوار کو بھی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے پارلیمنٹ کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا جس پر طلبا میں بھی اشتعال پیدا ھوگیا-
پولیس نے اتوار کو بھی مظاھرے میں شریک طلبا کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا-
دوسری جانب دھلی میں متھرا روڈ اور کالندی کنج علاقے میں بھی لوگوں نے پرتشدد مظاھرے کئے- جامعہ ملیہ کے طلبا کا کھنا ہے کہ وہ پرامن مظاھرہ کررھے تھے لیکن کچھ شرپسندوں نے ان کے مظاھرے میں شامل ھو کر اس کو پرتشدد بنادیا- کشیدہ صورتحال کے پیش نظر علاقے میں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی گئی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کچھ پولیس اھلکار جامعہ کے کیمپس میں بھی داخل ھوئے ہیں۔
شھریت ترمیمی بل کے خلاف دھلی میں پرتشدد مظاھرے
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 280