یورپی پارلیمان میں ھندوستان کے متنازعہ قانون سی اے اے کے خلاف بل پیش کردیا گیا ہے۔
ھندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق سی اے اے کے خلاف یورپی پارلیمان میں چوبیس یورپی ملکوں کے ارکان نے بل پیش کرتے ھوئے اس قانون کو تفریق آمیز اور تقسیم کرنےوالا بتایا ہے۔
چوبیس یورپی ملکوں کے ممبران نے ایک سو چوّن نشستوں والی یورپی پارلیمان میں ھندوستان کےشھریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف بل پیش کردیا ہے جس پر اگلے ھفتے بحث ھونے والی ہے۔
یورپی پارلیمان میں سوشلسٹ اور ڈیموکریٹ گروپ نے سی اے اے کو تفریق آمیز اور خطرناک طریقے سے تقسیم کرنے والا بل بتاتے ھوئے اس کے خلاف ایک بل پیش کیا ہے -
بل میں کھا گیا ہے کہ سی اے اے سے دنیا میں سب سے بڑی بدامنی کا ماحول پیدا ھوسکتا ہے۔ بل میں اس بات پر زور دیا گیاہے کہ ھندوستان میں یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سیاسی نمائندے ھندوستانی حکام سے ملاقات میں ذات اور مذھب کی بنیاد پر اقلیتوں کے خلاف ھونے والے تفریق آمیز رویّے کا معاملہ اٹھائیں۔
یورپی پارلیمان میں پیش کئے گئے بل میں کھا گیا ہے کہ سی اے اے کے ذریعے ھندوستان نے پناہ گزینوں سے متعلق اپنی پالیسی میں مذھب کو بنیاد بنایا ہے جو خود آئین ھند کی شق نمبر چودہ کی خلاف ورزی ہے۔ بل کے مسودہ میں یہ بھی کھا گیا ہے یہ قانون بین الاقوامی سطح پر ھندوستان پر عائد ذمہ داریوں اور عالمی معاھدوں کے بھی خلاف ہے۔
سی اے اے کے خلاف یورپی پارلیمان میں بھی بل پیش
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 180