اسلامی جمھوریہ ایران سمیت بھت سے اسلامی ملکوں اور سبھی فلسطینی تنظیموں نے امریکا کے ناپاک" سنیچری ڈیل" منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ناپاک امریکی صھیونی منصوبے "سینچری ڈیل" کی رونمائی پر ردعمل ظاھر کرتے ھوئے اسے خطے اور پوری دنیا کے لیے ڈراؤنا خواب قرار دیا ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس نام نھاد "امن منصوبے" کو دیوالیہ ھوجانے والے امریکی ٹھیکدار کا "خیالی پروجیکٹ" قرار دیتے ھوئے کھا ہے کہ امید ہے کہ یہ سازشی منصوبہ ان تمام مسلمانوں کے لیے بیداری کا الارم ثابت ھوگا جو اب تک غلط راستے چلتے رھے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے بھی" سنیچری ڈیل" کے نام سے پیش کیے جانے والے نام نھاد امن منصوبے کو فلسطینی قوم اور پوری امت مسلمہ کے خلاف "صدی کی خیانت" قرار دیتے ھوئے خطے اور دنیا بھر کے خود مختار ملکوں اور حکومتوں سے اس گھناونی سازش کے خلاف اٹھ کھڑے ھونے کی اپیل کی ہے۔
عراق کے جید عالم دین اور بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے بھی ناپاک "سینچری ڈیل" منصوبے کی رونمائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے دفتر سے جاری ھونے والے بیان میں کھا گیا ہے کہ اس منصوبے سے دنیا بھر کے کروڑوں عرب اور مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پھنچی ہے۔
حزب اللہ لبنان نے بھی ایک بیان جاری کر کے کھا ہے کہ کوئی بھی منصوبہ، سازش اور چال بازی فلسطینوں کو ان کی سرزمین اور اس کی ملکیت کے حق سے محروم نھیں کرسکتی۔ بیان میں یہ بات زور دے کر کھی گئی ہے کہ اگر بعض عرب حکومتیں مسئلہ فلسطین سے کھلی اور خفیہ غداری نہ کرتیں تو" سینچری ڈیل" ھر گز جنم نہ لیتی۔
حزب اللہ لبنان کے بیان میں کھا گیا ہے کہ "سینچری ڈیل" کے خطے کے مستقبل کے لیے انتھائی خطرناک نتائج برآمد ھوں گے۔
بیان میں کھا گیا ہے کہ امریکہ کی شیطانی حکومت نے برسوں تک عربوں کے دشمن، قابض، جارح اور قاتل کی حمایت کرنے کے بعد آج اپنی دشمنی کا رخ فلسطینی قوم کے تاریخی اور قانونی حقوق کی نابودی کی جانب کردیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے بیان میں مقبوضہ علاقوں کی بازیابی کے لیے مزاحمت اور استقامت کی ضرورت پر تاکید کرتے ھوئے کھا گیا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے نہ تو کسی قیدی کو آزاد کرایا جاسکتا ہے اور نہ ھی غاصبابہ قبضہ ختم ھوسکتا ہے بلکہ اس سے دشمن کو جارحیت اور توسیع پسندی کی مزید شہہ ملتی ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ نے بدھ کی صبح جاری کیے جانے والے بیان میں کھا ہے کہ جب تک بیت المقدس کی ملکیت اور اپنے آبائی علاقوں میں واپسی سے متعلق فلسطینیوں کا حق تسلیم نھیں کیا جاتا علاقے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نھیں ہے۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے سینچری ڈیل پر احتجاج کرتے ھوئے صدر ٹرمپ کے ٹیلی فون کا جواب دینے سے انکار کردیا ہے۔
صدر محمود عباس نے کھا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے منصوبے کو ھرگز قبول نھیں کریں گے جس میں فلسطینی عوام کے تمام حقوق منجملہ دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا معاملہ مخدوش ھوتا ھو۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹیو کیمٹی کے رکن عزام الاحمد نے بھی اپنے بیان میں یہ بات زور دے کر کھی ہے کہ وقت آگیا ہے کہ تل ابیت کے ساتھ ھونے والے اب تک کے تمام معاھدوں کو منسوخ کردیا جائے۔اس سے پھلے پی ایل او کی ایگزیکٹیو کیمٹی کے سربراہ صائب عریقات نے "سنیچری ڈیل" کی رونمائی کی صورت میں اوسلو معاھدے سے نکل جانے کا اعلان کیا تھا۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک رھنما سامی ابو زھری نے"سینچری ڈیل" پر ردعمل ظاھر کرتے ھوئے کھا ہے کہ اس نام نھاد امن منصوبے کے حوالے سے ٹرمپ کا بیان انتھائی جارحانہ ہے اس سے فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ پیدا ھوگیا ہے۔
دوسری جانب غزہ اور غرب اردن نیز مقبوضہ فلسطین کے مختلف شھروں میں ناپاک امریکی منصوبے" سینچری ڈیل" کے خلاف مظاھرے کیے جا رھے ہیں۔
غرب اردن میں"سینچری ڈیل" کے خلاف مظاھرہ کرنے والوں پر صھیونی فوجیوں کے حملے میں کم سے کم بائیس فلسطینیوں کے زخمی ھونے کی خبر ہے۔فلسطین کی ھلال احمر کمیٹی کے مطابق صھیونی فوجیوں نے مشرقی بیت المقدس میں واقع البیرہ ٹاؤن کے علاقے میں مظاھرہ کرنے والوں پرامن فلسطینیوں پر آنسوگیس کے گولے داغے، ربر کی گولیاں چلائیں اور بعد ازاں لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے بے انتھا تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
سینچری ڈیل کی وسیع پیمانے پر مخالفت
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 158