www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

523582
امریکی دھشت گردانہ حملے میں شھید ھوئے جنرل قاسم سلیمانی، شھید ابومھدی المھندس اور ان کے دیگر ساتھیوں کی یاد میں بڑے امام باڑے میں مجلس علماء ھند اور انجمن ھای ماتمی کے زیر اھتمام مجلس چھلم منعقد ھوئی جس میں مختلف علمائے کرام اور ایران سے تشریف لائے آقائی ڈاکٹر سید مفید حسینی نے شرکت کی۔ مجلس میں بڑی تعداد میں مومنین نے شریک ھوکر امریکی بزدلانہ اور دھشت گردانہ حملے کے خلاف نعرہ بازی کی اور ایران کی حمایت میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔
مجلس کو خطاب کرتے ھوئے مجلس علماء کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کھاکہ آج دنیا کی بڑی طاقتوں کے مقابلے میں ایران تنھا مقاومت کررھاہے ۔اس پر ھر طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں مگر یھی پابندیاں اس کے لئے نعمت بن گئیں ۔آج ایران ایک خود کفیل ملک ہے جو ھر شعبہ میں ترقی کررھا ہے۔ وہ اپنی عوام کی بھلائی، اپنی سرحدوں کے تحفظ اور مختلف میدانوں میں پیش رفت کے لئے دوسرے ملکوں کا محتاج نھیں ہے کیونکہ جو اللہ کی طاقت پر بھروسہ کرتے ہیں وہ کسی دوسری طاقت کے کبھی محتاج نھیں ھوسکتے۔
انھوں نے معروف صحافی اور اسکالر شھاب الدین کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ھوئے کھاکہ انھوں نے انقلاب ایران کے بعدچالیس سال پھلے لکھا تھا کہ ایران کا انقلاب ۶ ماہ سے زیادہ قائم نھیں رہ پائے گا مگر آج دیکھیے چالیس سالوں کے بعد ایران کا انقلاب کامیابی کے ساتھ گامزن ہے اور شھاب الدین جیسے متعصب اسکالر نابود ھوکر رہ گئے ۔مولانا نے مختلف شعبوں میں ایران کی پیش رفت پر بھی عوام کو متوجہ کیا ۔آخر مجلس میں مولانا نے امام حسینؑ کی شھادت کا تذکرہ کیا۔
موصولہ خبر کے مطابق اس سے پہلے مختلف علماء نے مومنین کے سامنے اظھار خیال کیا ۔ایران سے تشریف لائے ھوئے مھمان خصوصی حجۃ الاسلام ڈاکٹر سید مفید حسینی نے اپنے خطاب میں جنرل سلیمانی اور شھید ابومھدی کی شجاعت اور جواں مردی کی کئی مثالیں پیش کیں ۔
انھوں نے کھاکہ انقلاب اسلامی ایران کا مقصد مظلوموں کی حفاظت اور ظالم طاقتوں کے خلاف مقاومت ہے ۔ھم امریکی پابندیوں کے باوجود ترقی کررھے ہیں اور دشمن کو دھول چٹانا جانتے ہیں ۔
انھوں نے کھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد آج تک کسی نے امریکی ائیربیس پر حملے کی ھمت نھیں کی تھی مگر جنرل سلیمانی کی شھادت کے بعد ایران نے عراق میں امریکی ائیر بیس عین الاسد پر حملہ کرکے اس کی طاقت کا بھرم توڑدیا۔
انھوں نے کھا کہ ایران فلسطین کی حمایت اس لئے کررھاہے کیونکہ یہ انسانیت کی حمایت ہے کسی ایک مذھب کی حمایت نھیں ہے ۔انھوں نے انقلاب اسلامی ایران کےچالیس سالوں کے بعد پیش رفت اور ترقیات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ۔
انھوں نے کھاکہ ایران آج کسی کا محتاج نھیں ہے بلکہ وہ ھر شعبہ میں خودکفیل ہے اور مسلسل ترقی کررھا ہے ۔انھوں نے مزید کھاکہ جنرل سلیمانی کی شھادت کے بعد جس طرح ھندوستان سمیت پوری دنیا میں احتجاج ھوئے وہ دشمن کی نابودی کی دلیل ہیں ۔
انھوں نے ھندوستان اور یھاں کی عوام کا آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔مولانا تقی حیدر نقوی نے آقائی سید مفید حسینی کی فارسی تقریر کو اردو ترجمہ کے ساتھ عوام تک منتقل کیا۔
اطلاع کے مطابق سوامی سارنگ جی مھاراج نے اپنے بیان میں جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ھوئے انھیں انسانیت کا عظیم محافظ قرار دیا ۔انھوں نے کھا کہ جنرل سلیمانی نے اپنے وطن کے ساتھ انسانیت کی حفاظت کی ۔وہ داعش کے مقابلہ میں ایک بھادر جنرل تھے جس نے مشرق وسطیٰ سے دھشت گردی کی جڑیں اکھاڑ پھینکیں۔
شھید سلیمانی اور ابومھدی وہ بھادر تھے جن سے امریکہ اوردوسرےدھشت گرد ملک دھشت زدہ رھتے تھے یھی وجہ ہے انھیں بزدلانہ حملے میں دھوکے سے شھید کیا۔اگر امریکہ بڑی طاقت کا نام ہے تو انھیں میدان جنگ میں آمنے سامنے کی جنگ میں انھیں شھید کرکے دکھانا چاھئے تھا۔
خبر کے مطابق مولانا سید حسنین باقری نے اپنے بیان میں شھید ابومھدی المھندس کی زندگی اور ان کے کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی انھوں نے کھاکہ جنرل سلیمانی اور شھید ابومھدی دونوں نے مل کر ائمہ کے روضوں کی حفاظت کی ،داعش جیسی دھشت گرد تنظیم کو نیست و نابود کیا اور عالمی سطح پر اپنی دوراندیشی اور حکمت عملی کا لوھا منوایا ۔
مولانا رضا حسین نے کھاکہ اگر امریکہ خود کو سُپر پاور سمجھتاہے تو پھر اس نے جنرل سلیمانی کو بزدلانہ حملے میں دھوکے سے کیوں شھید کیا؟ان کی شھادت کو انسانیت کبھی فراموش نھیں کرے گی۔
مولاناسعیدالحسن نقوی نے اپنے بیان میں جنرل سلیمانی کی حصولیابیوں اور شھید ابومھدی کے کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی انھوں نے کھاکہ ان کی شھادت کے بعد ھونے والے احتجاجات سے باطل اور ظالم طاقتوں کو سمجھ لینا چاھئے کہ شھید کبھی مرتا نھیں بلکہ وہ زندہ رھتاہے اور قوموں کو بیدار کردیتاہے ۔
انھوں نے کھاکہ جنرل سلیمانی نے گریٹر اسرائیل کے منصوبہ کو خاک میں ملادیاہے اور آج امریکہ ان کی شھادت کے بعد ڈیل آف دی سینچری منصوبہ کو عملی کرنے کی بات کررھاہے جبکہ یہ ڈیل بھی ناکام ھوچکی ہے ۔ڈاکٹر حیدر مھدی اور مولانا فیروز حسین نے بھی جنرل سلیمانی اور شھید ابومھدی المھندس کے بارے میں تقاریر کیں ۔
اطلاع کے مطابق مجلس میں مولانا صابر علی عمرانی اورکویت سے تشریف لائے ھوئے مولانا جواد حسینی نے اشعار بھی پیش کئے ۔مجلس میں مولانا محمد میاں عابدی قمی ،مولانا سید حیدر عباس رضوی،مولانا مراد رضا رضوی ،مولانا تسنیم مھدی ،مولانا اکبر علی ،مولانا تنویر عباس،مولانا تقی حیدر نقوی،مولانا مکاتیب علی خاں،مولانا شباھت حسین ،مولانازوار حسین ،مولانا شاھنواز حسین ،مولانا منظر عباس ،مولانا افتخار حسین انقلابی ،مولانا فیروز حسین ،مولانا رضا حسین ،مولانا آغا مھدی ،مولانا توحید حیدر ،مولانا علی امیر رضوی ،مولانا محمد اسحاق ،مولا نذر عباس رضوی ،مولانا محمد عقیل زیدی اور دیگر علماء نے شرکت کی ۔خاص طورپر حوزہ علمیہ غفران مآبؒ کے طلباء مجلس میں موجود رھے ۔دیگر مدارس کے طلباء اور افاضل نے بھی مومنین کے ساتھ کثیر تعداد میں شرکت کی ۔یہ مجلس مومنین لکھنؤ کی جانب سے مجلس علماء ھند کے زیر اھتمام منعقدہ ھوئی تھی جس میں مختلف انجمن ھائی ماتمی ،الگ الگ اداروں اور تنظیموں نے بڑی تعداد میں شریک ھو کر اپنے غم و غصہ کا اظھار کیا۔

Add comment


Security code
Refresh