www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

951516
ترکی نے سعودی حکومت کی پالیسیوں کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں نئی تفصیلات سے پردہ اٹھایا ہے۔
اسنا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ تفصیلات، جمال خاشقجی کے قتل کی سازش اور اقدامِ قتل میں ملوث بیس ملزموں کے خلاف مکمل چارج شیٹ کی شکل میں سامنے آئی ہیں۔
ترکی کے اٹارنی جنرل کی جانب سے داخل کی جانے والی چارج شیٹ میں کھا گیا ہے کہ بیس افراد خاشقجی کے قتل کی سازش میں شامل تھے جبکہ اٹھارہ افراد نے قتل کی سازش کو عملی جامہ پھنایا۔
ترکی کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ اس چارج شیٹ میں سعودی انٹیلیجنس کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر احمد عسیری اور سعودی شاھی دربار کے سابق مشیر سعود القحطانی پر قتل عمد پر اکسانے کا الزام ہے، کیونکہ ان دونوں افراد نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی اور قاتل ٹیم کو اس سازش کو عملی جامہ پھنانے کا حکم دیا تھا-
ترکی کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ خاشقجی کے کمپیوٹر کا جائزہ لینے سے پتہ چلا ہے کہ انھیں ان کے ٹوئیٹر پیج پر متعدد بار دھمکیاں دی گئی تھیں۔
چارج شیٹ میں سعودی قونصلیٹ کے اھلکاروں سے باز پرس پر مبنی بیانات کے ساتھ خاشقجی کی نئی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کو جنھوں نے یمن میں انسانی حقوق کی پامالی اور وھاں جنگی جرائم کے ارتکاب پر سعودی حکومت پر با رھا تنقید کی تھی، دو اکتوبر دوھزار اٹھارہ کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے کے اندر نھایت وحشیانہ اور ھولناک طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا۔

Add comment


Security code
Refresh