رمضان المبارک کا مھینہ جاری ہے اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود مسلمان آزادانہ طور پر روزہ رکھ رھے ہیں۔ وہ مساجد بند ھونے کے سبب اپنے گھروں میں ھی عبادتیں کر رھے ہیں لیکن اسی دنیا میں کچھ مسلمان ایسے بھی ہیں جو نہ تو روزہ رکھ سکتے ہیں اور نہ ھی نماز پڑھ سکتے ہیں۔
چین کی ریاست سنکیانگ میں یوں تو مسلمان اکثریت میں ہیں لیکن انھیں کسی بھی طرح اپنی مذھبی تعلیمات اور احکام پر عمل کرنے کی اجازت نھیں ہے۔
چین کی کمیونسٹ حکومت نے اویغور مسلمانوں کے مذھبی تشخص کے خاتمے کے لیے ایک وسیع مھم شروع کر رکھی ہے۔ اس مھم کے تحت حراستی کیمپوں میں تقریبا پندرہ لاکھ اویغور مسلمانوں کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا جارھا ہے اور ان کی برین واشنگ کی جا رھی ہے۔ اس علاقے میں مساجد کو بند کردیا گیا ہے اور رمضان کے مھینے میں روزہ رکھنے یا نماز پڑھنے پر سختی سے پابندی لگا دی گئي ہے۔
اگر چینی خفیہ ایجنسیوں کے جاسوسوں کو اس بات کی بھنک بھی لگ جاتی ہے کہ کوئي اویغور عورت یا مرد مذھبی ہے تو اسے ان وحشتناک حراستی کیمپوں میں بند کر دیا جاتا ہے اور جب تک حکام کو اس بات کا یقین نھیں ھو جاتا کہ وہ مذھب مخالف ھو گیا ہے تب تک اسے رھا نھیں کیا جاتا۔ چینی حکومت اس غیر انسانی عمل کو ری ٹریننگ کا نام دیتی ہے اور دعوی کرتی ہے کہ یہ کام انتھا پسند اسلام سے مقابلہ کے لیے کیا جارھا ہے۔
سن 2017 کے بعد سے اویغور مسلمانوں کے خلاف دباؤ میں بہت زیادہ اضافہ ھو گيا ہے۔ کمسن بچوں کو ان کے والدین سے الگ کر دیا جاتا ہے اور حکومتی احکام کے مطابق سرکاری اداروں میں ان کی پرورش کی جاتی ہے۔ اویغور مسلمانوں کو کسی بھی طرح کی مذھبی آزادی حاصل نھیں ہے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے گھروں میں قرآن مجید بھی نھیں رکھ سکتے۔ کئی بار تو ایسا بھی ھوتا ہے کہ سرکاری اھلکار کسی فیملی کے کسی فرد کو اٹھا کر لے جاتے ہیں اور اس کے گھر والوں کو برسوں تک اس کے بارے میں کوئی اطلاع نھیں دی جاتی۔
اویغور مسلمانوں کی تکلیف اس وقت اور بڑھ جاتی ہے جب دنیا کے مسلمان ان پر ھونے والے مظالم پر خاموش رھتے ہیں۔ اگر مسلمان ممالک متحد ھو کر چین پر دباؤ ڈالیں تو وہ اپنے معاشی مفادات کا تحفظ کرتے ھوئے بھی اویغور مسلمانوں کے ساتھ ھو رھی سراسر ناانصافی کو کم کرا سکتے ہیں اور ان پر پڑ رھے دباؤ کو کم کر سکتے ہیں جو صرف مسلمان ھونے کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بن رھے ہیں۔
رمضان میں چین کا حقیقی چھرہ دکھا، اویغور مسلمانوں کو نماز روزے سے روکا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 465