www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

425052
امریکی ریاست منے سوٹا کے شھر منیاپولس اور اس کے جڑواں شھر سینٹ پال میں پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف ھونے والے عوامی احتجاج اور مظاھروں کو روکنے کے لیے ایمرجنسی نافذ اور نیشنل گارڈز کے دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ریاست کے گورنر ٹم والز نے جمعرات کے روز ھونے والے پر آشوب مظاھروں کے بعد شھر منیاپولس اور سینٹ پال کے بگڑے حالات کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد نیشنل گارڈز کے دستے تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
نیشنل گارڈز کے دستے شھر میں ھونے والے پرآشوب مظاھروں پر قابو پانے کی غرض سے مقامی پولیس کی مدد کریں گے۔
اُدھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں مظاھرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی دیتے ھوئے کہا ہے کہ امریکہ کے اس عظیم شھر منیاپولس میں جو کچھ ھو رھا ہے میں اس پر تماشائی بن کر نھیں بیٹھ سکتا۔ انھوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر مظاھرے نہ رکے تو فوج لگادی جائے گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے شھر کے میئر جیکب فری کو سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف مظاھرہ کرنے والوں کی حمایت میں بیان دینے پر، سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور انھیں انتھائی کمزور شخص قرار دیا۔
یاد رھے کہ ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے پیر کے روز ریاست منے سوٹا کے شھر منیاپولس میں ایک سیاہ فام شھری کو گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے حوالے سے جاری ھونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ فام شخص، پولیس اھلکار کے گھٹنے کے ذریعے اپنی گردن پر پڑنے والے شدید دباؤ کی وجہ سے چلا رھا ہے کہ میرا دم گھٹ رھا ہے، مجھے تھوڑا پانی دو، مجھے نہ مارو اور وہ یہ کھتا ھوا آخر کار جان کی بازی ھار جاتا ہے۔
منیاپولس کے باشندے منگل کے دن سے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شھری کے بھیمانہ قتل کے خلاف شھر کی سڑکوں پر احتجاج کر رھے ہیں۔ بدھ اور جمعرات کی درمیان شب ھونے والے ایک بڑے احتجاجی مظاھرے میں شریک لوگ "میرا دم گھٹ رھا ہے" جیسے نعرے لگا رھے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مظاھرین نے رکاوٹوں کو توڑتے ھوئے متعدد عمارتوں کی کھڑکیاں اور شیشے توڑ دیے اور بعض مقامات بالخصوص پولیس کے مراکز کو آگ لگا بھی لگائی ہے۔ کہا جارھا ہے کہ اس دوران مظاھرین پر پولیس کی فائرنگ میں مزید ایک شخص مارا گیا ہے۔
سیاہ فام امریکی شھری کے قتل بعد پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف شروع ھونے والے مظاھروں کا دائرہ منیاپولس کے جڑواں شھر سینٹ پال تک پھیل گیا ہے اور شھر بھر میں ھنگاموں کی خبریں موصول ھوئی ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ریاست کے گورنر نے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شھری کے قتل کے خلاف شروع ھونے والے مظاھروں اور ھنگاموں پر قابو پانے کے لیے منیاپولس اور جڑواں شھر سینٹ پال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
سی این این کے مطابق جمعرات اور جمعے کی درمیان رات بھی مینیا پولس کے قریبی شھروں میں سیاہ فام امریکی شھری کے قتل کے خلاف مظاھروں کا سلسلہ جاری رھا اور لوگوں نے پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کے خلاف تشدد اس قدر معمول بن چکا ہے کہ اس کے خلاف امریکہ بھر میں عوامی تحریکیں اور گروپ قائم کیے جارھے ہیں تاکہ پولیس کو عام شھریوں اور خاص طور سے سیاہ فاموں کے خلاف تشدد سے باز رکھا جا سکے۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں عیسوی سال کے ابتدائی چار مھینے میں امریکی پولیس کے تشدد کے نتیجے میں دو سو سے زائد شھری اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ امریکی عدالتوں سے سیاہ فام شھریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اھلکاروں کو اکثر معاملات میں بری کردیا جاتا ہے یا بندوق واپس لینے جیسی ھلکی سزا دی جاتی ہے۔ جس پر پہلے ھی عوام میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔

Add comment


Security code
Refresh