
ھندوستان میں کسان برادری نے زراعت تریمی بل کے خلاف احتجاج کے طور پر اس ملک کے بیشتر علاقوں منجملہ ریاست پنجاب میں دھرنا دیا ہے۔
ھندوستانی میڈیا ذرائع کے مطابق کسانوں نے دھمکی دی ہے کہ صدر نے اگر اس بل پر دستخط کر دیئے تو وہ اپنا احتجاج اور زیادہ تیز کر دیں گے۔
ھندوستان کے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس بل کی منظوری کے ذریعے ان کے حقوق کا گلا گھونٹا گیا ہے اور بی جے پی حکومت اس طرح کا قانون پاس کر کے ان کے اموال کو لوٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ھندوستان کی کسان یونین نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اس بل کو منسوخ نہیں کیا جاتا اس وقت تک کسانوں کا احتجاج بدستور جاری رہے گا۔
دوسری جانب حزب اختلاف کی اھم ترین جماعت کانگریس پارٹی نے اس بل کی کھلی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر منسوخ کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس پارٹی کے سابق صدر راھل گاندھی نے زراعت بل کے تعلق سے مرکزی حکومت پر سخت ترین تنقید کی ہے۔
راھل گاندھی نے پیر کو ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے اس قانون کے ذریعے در اصل کسانوں کے قتل کا فرمان صادر کیا ہے۔
اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ کسانوں سے متعلق بل کے سلسلے میں ان کی آواز کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ دبا دیا گیا جو بقول ان کے اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان میں جمھوریت ختم ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں زراعت اور کسانوں سے متعلق بلوں کی کانگریس سمیت سبھی اپوزیشن جماعتوں نے سخت مخالفت کی تھی اور اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کر دیا تھا اور پارلیمنٹ نے اپوزیشن اراکین کی غیر موجودگی میں پاس کیا ہے۔
ھندوستان میں زراعت ترمیمی بل کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں تیزی
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 226

