افغانستان کے قومی سیکورٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دھشت گرد گروھوں کے نام الگ الگ ہو سکتے ہیں تاہم ان کے کام ایک جیسے ہیں۔
افغانستان کے قومی سیکورٹی کے سربراہ احمد ضیاء سراج کا کہنا تھا کہ دھشت گرد گروھوں کے کاموں میں انہیں کوئی فرق نظر نہیں آتا جبکہ نام کے حساب سے ان میں بہت زیادہ فرق نظر آتا ہے۔
افغانستان کے قومی سیکورٹی کے سربراہ کے مطابق دھشت گرد گروھوں نے اپنے نام الگ الگ رکھے ہیں تاہم کام سب کے ایک ہی ہیں یعنی خونریزی اور قتل عام۔
انھوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں ایسا ہی مشاہدہ کر رہے ہیں۔ احمد سراج کا کہنا ہے کہ طالبان نے کئی دھشت گردانہ حملوں میں دوسرے دھشت گرد گروھوں کی مدد حاصل کی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بہت سے مقامات پر الگ الگ ناموں والے دھشت گرد گروہ، ایک ساتھ ٹریننگ حاصل کرتے ہیں۔
افغانستان کے قومی سیکورٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک کے سیکورٹی اہلکار اس وقت تقریبا 20 دھشت گرد گروھوں سے بر سر پیکار ہیں جن کی حمایت طالبان کر رہے ہیں۔
یہ تمام گروہ افغانستان میں خونریزی، تشدد اور تباہی میں مصروف ہیں۔
دھشت گرد گروھوں کے نام الگ لیکن کام ایک ہی ہے: افغانستان
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 175