www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

202731
اسلامی جمھوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کھا ہے کہ اگر یورپ ایٹمی معاھدے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل کرے تو ایران نے اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو معطل کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ واپس لے گا۔
ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے فرانس پریس سے گفتگو کے دوران فرانسیسی صدر امانوئیل میکرون کی تجاویز کا خیرمقد کرتے ھوئے کھا ہے ایٹمی معاھدے کے تعلق سے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے فرانسیسی صدر کی تجاویز مناسب راستہ طے کررھی ہیں لیکن زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کھا کہ فرانس کے صدر نے گذشتہ ھفتے اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر کو اچھی تجاویز پیش کی تھیں جس سے یہ ظاھر ھوتا ہے کہ جس راستے پرچلنے کا انھوں نے انتخاب کیا ہے کہ وہ مناسب راستہ ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے فرانسیسی صدر کی تجاویزکی تفصیلات کا ذکرکئے بغیر کھا کہ یورپ کو چاھئے کہ وہ ایران کے لئے زیادہ آسانیاں پیدا کرنے والے راستے کا انتخاب کرے حتی ایک ایسے وقت جب امریکا ایٹمی معاھدے کا رکن نھیں رہ گیا ہے۔
واضح رھے کہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور فرانس کے صدر میکرون کے درمیان پیریس میں مذاکرات ایک ایسے وقت انجام پائے ہیں جب اس کے ایک دن بعد ھی فرانس گروپ سات کے تین روزہ سربراھی اجلاس کی میزبانی شروع کر رھا ہے۔ اس اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ بھی شرکت کررھے ہیں۔ کھا جارھا ہے کہ ایران کے ساتھ ھونے والا ایٹمی معاھدہ کہ جس سے امریکی صدر ٹرمپ ایک سال پھلے نکل چکے ہیں اس اجلاس کا اصل موضوع ھوگا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے ساتھ ھی یورو نیوز سے گفتگو کرتے ھوئے کھا کہ ایٹمی معاھدہ کوئی یکطرفہ معاھدہ نھیں تھا بلکہ یہ وہ معاھدہ ہے جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تائید کی تھی۔
انھوں نے کھا کہ اگر یورپی یونین امریکا کے ساتھ مل کر یا پھر امریکا کے بغیر یہ فیصلہ کرے کہ ایٹمی معاھدے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل کرےگی تو پھر ھم چند گھنٹے کے اندر اندر ایٹمی معاھدے پر مکمل طور پر عمل درآمد کی اپنی سابقہ پوزیشن پر لوٹ سکتے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh