ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے معاون خصوصی نے کھا ہے کہ ایران کی ایٹمی صنعت کو امریکا اور روس کے سائنسی مراکز میں خاص احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے معاون خصوصی علی اصغر زارعان نے ایٹمی صنعت میں ایران کی ترقی و پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ ایران کی ایٹمی صنعت کو امریکا اور روس کے سائنسی مراکز میں خاص احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
انھوں نے اتوار کو تھران کے قریب واقع شھرکرج میں ایران کی ایٹمی صنعت کی پچاسویں نمائش کے موقع پر کھا کہ ایٹمی مصنوعات کی برآمدات ایران کی ایٹمی صنعت کا ایک اھم ترین پھلو ہے-
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے معاون خصوصی نے کھا کہ ھیوی واٹر ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کی ایک اھم برآمداتی پروڈکٹ ہے جو اب تک تقریبا تیس ٹن امریکا اور چالیس ٹن روس کو فروخت کیا جاچکا ہے انھوں نے کھا کہ یورپی ممالک نے بھی ایران میں تیار شدہ ھیوی واٹر کو خریدنے کی درخواست دی ہے اور کچھ یورپی ملکوں کو فروخت بھی کیا گیا ہے -
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے معاون خصوصی علی اصغر زارعان نے پانچ ملکوں پر مشتمل ایٹمی کنسرشیم کی ایٹمی مصنوعات پر اجارہ اداری کو ختم کرنے کے ایران کے اقدام کا ذکرکرتے ھوئے کھا کہ ایٹمی کلب پر ایٹمی ٹیکنالوجی کا انحصار اور اجارہ داری اس وقت ختم ھوگئی جب ایران نے بھی یورینیم ، ھیوی واٹر اور دیگر ایٹمی مصنوعات برآمد کرنا شروع کیں –
انھوں نے اس بات کا ذکرکرتے ھوئے کہ ایٹمی صنعت میں سیٹریفیوج مشینیں صرف یورینیم کی افزودگی کے لئے ھی استعمال نھیں ھوتیں کھا کہ ان مشینوں سے صحت اور صنعت جیسے دیگر شعبوں میں بھی استفادہ کیا جاتا ہے-
ایران کی ایٹمی صنعت کا امریکا اور روس کے بھی سائنسی مراکز میں خاص احترام
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 283