اسٹاک ھوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں کئی گنا اضافہ ھوگیا ہے۔
اسٹاک ھوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جاری کردہ رپورٹ میں کھا گیا ہے کہ سن دوھزار اٹھارہ کے دوران اسلحہ کی عالمی تجارت میں، جس پر امریکہ حاوی ہے، چار اعشاریہ چھے فی صد کا اضافہ ھوا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ آرم کنٹرول کی ڈائریکٹر آڈ فلورنٹ نے فرانس پریس کو انٹرویو دیتے ھوئے کھا ہے کہ پچھلے ایک برس کے دوران امریکہ کی جانب سے دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ اسلحہ کی انسٹھ فی صد تجارت کے ساتھ دنیا میں سرفھرست ہے جس کی مالیت دو سو چھیالیس ارب ڈالر سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ کھا جارھا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران امریکہ کو اسلحہ کی تجارت سے حاصل ھونے والی آمدنی میں سات فی صد کا اضافہ ھوا ہے۔
امریکہ کی اسلحہ ساز کمپنیاں، چین اور روس کے مقابلے میں دفاعی جدید کاری سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی سے فائدہ اٹھاتے ھوئے خوب منافع کما رھی ہیں۔
امریکہ کے بعد روس، برطانیہ اور فرانس دنیا میں اسلحہ بیچنے والے بڑے ممالک شمار ھوتے ہیں تاھم اسلحہ کی عالمی تجارت میں ان کا حصہ پانچ فی صد سے لیکر ساڑھے آٹھ فی صد کے درمیان ہے۔ اسٹاک ھوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق عالمی تجارت میں چین کے حصے کے بارے میں چندان معلومات موجود نھیں ہیں۔
اسلحہ کی عالمی تجارت میں کئی گنا اضافہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 283