www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

827434
امریکا کے ساتھ ھی یورپ نے بھی عراق کے داخلی امور میں کھلی مداخلت شروع کردی ہے۔
بغداد میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے سفارتخانوں نے ایک مداخلت پسندانہ بیان جاری کرکے مستعفی وزیراعظم عادل عبدالمھدی سے کھا ہے کہ وہ مظاھرین کی جان کی سلامتی کو یقینی بنائیں۔
السومریہ نیوز کے مطابق اس مشترکہ بیان میں جو فرانسیسی سفارتخانے نے اپنے ٹویٹر پیج پر جاری کیا ہے کھا گیا ہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے سفیروں نے عراق کے مستعفی وزیراعظم عادل عبدالمھدی سے ملاقات کی ہے۔
مذکورہ تینوں یورپی ملکوں کے سفارتخانوں نے عادل عبدالمھدی سے کھا ہے کہ وہ مظاھرین کے قتل عام کے بارے میں فوری طور پر ضروری تحقیقات انجام دیں اور جو لوگ اس قتل عام کے ذمہ دار پائے جائیں انھیں سخت سے سخت سزا دیں۔
جمعے اور ھفتے کی درمیانی رات بغداد کے الخلانی اسکوائر پر نا معلوم مسلح افراد نے مظاھرین پر فائرنگ کرکے کم سے کم چار مظاھرین کو ھلاک اور اسّی دیگر کو زخمی کردیا تھا۔
اس درمیان عراق کی النجبا تحریک کی سیاسی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ بغداد کے الخلانی اسکوائر پر ھونے والی فائرنگ امریکی سفارتخانے کی منصوبہ بندی سے ھوئی ہے جس کا مقصد عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کو مسلح جھڑپوں میں کھینچنا تھا۔
دوسری جانب عصائب اھل حق کے سکریٹری جنرل قیس خزعلی نے عراق کے حالیہ مظاھروں میں متعدد افراد کی ھلاکتوں کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا ہے کہ عراقی شھریوں کے قتل عام میں امریکا اور اسرائیل کاھاتھ ہے۔
انھوں نے کھا کہ جلد ھی امریکا، اسرائیل اور اس کے بعد متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے انتقام لے لیاجائے گا۔ انھوں نے کھا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نھیں ہے کہ بعض گروہ امریکا، اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حمایت سے عراق کو تباہ و برباد کرنے پر لگے ھوئے ہیں۔
انھوں نے ساتھ ھی یہ بھی کھا کہ عراق کی دینی مرجعیت نے بھی عراق کے معاملات میں بعض ملکوں کی مداخلت کی بابت خبردار کیا ہے ۔ عصائب اھل حق کے سربراہ قیس خزعلی نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو عراقی عوام کے قتل عام اورعراق کے داخلی معاملات میں مداخلت کےبارے میں خبردار کیا ہے اور کھا ہے کہ اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔
عراق کی حزب اللہ تنظیم نے بھی حال ھی میں اعلان کیا تھا کہ امریکی اور صھیونی حکومت بغداد کی پالیسیوں سے ناخوش ہیں اسی لئے وہ عراق میں بدامنی پھیلا رھی ہیں۔
عراق کے صوبہ بصرہ کے پولیس سربراہ نے بھی کھا ہےکہ اسرائیل سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات عراق کے امن کو سب وتاژ کرنے کی کوشش کررھے ہیں۔
عراقی وزارت دفاع نے بھی ابھی حال ھی میں اعلان کیا تھا کہ عراق میں بدامنی اور فتنہ پھیلانے کا ذمہ دار ایک تیسرا فریق ہے۔ عراقی وزارت دفاع نے کھا ہے کہ عوام کے مظاھروں کے دوران بیرونی طاقتوں سے وابستہ، نقاب پوش عناصر، مظاھرین اور سیکورٹی اھلکاروں دونوں کو نشانہ بناتے دیکھے گئے ہیں۔
دریں اثنا میڈیا ذرائع نے خبردی ہےکہ پیر کی صبح بغداد کے بین الاقوامی ھوائی اڈے کے اطراف میں دو راکٹ فائر کئے گئے جس میں کم سے کم پانچ افراد زخمی ھوگئے.

Add comment


Security code
Refresh