www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

523755
سعودی عرب نے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ساتھ جھڑپ میں اپنے تین فوجیوں کی ھلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ دوسری جانب سعودی اتحاد نے اسٹاک ھوم امن معاھدے کی خلاف

ورزی کرتے ھوئے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ پر ایک بار پھر راکٹوں اور توپ خانے سے حملہ کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی واس کے مطابق جنوبی صوبے جیزان میں یمنی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں تین سعودی فوجی مارے گئے ہیں جن کے نام ناصر الحدری، یحی محنشی، اور عبداللہ القیسی بتائے جاتے ہیں۔آزاد ذرائع نے ان جھڑپوں میں کم سے چھے سعودی فوجیوں کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔
رپورٹ میں کھا گیا ہے کہ رواں ماہ دسمبر سے اب تک جنگ یمن کے دوران ھلاک ھونے وا لے سعودی فوجیوں کی تعداد دس ھوگئی ہے۔ایک اور اطلاع کے مطابق سعودی اتحاد نے اسٹاک ھوم امن معاھدے کی خلاف ورزی کرتے ھوئے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ پر ایک بار پھر راکٹوں اور توپ خانے سے حملہ کیا ہے۔
یمنی ذرائع کا کھنا کے کہ سعودی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے صوبہ الحدیدہ کے رھائشی علاقوں پر کم سے کم تیرہ راکٹ اور توپ کے گولے داغے ہیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون شھید اور دو بچوں سمیت تین افراد زخمی ھوئے ہیں۔ سعودی اتحاد کی جارحیت میں متعدد رھائشی مکانات تباہ ھوگئے ہیں۔
سوئڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں ھونے والے معاھدے پر اٹھارہ دسمبر دوھزار اٹھارہ سے عمل درآمد شروع ھوا تھا تاھم سعودی اتحاد ھر روز اس کی خلاف ورزی کر رھا ہے۔
الحدیدہ بندرگاہ یمن میں انسان دوستانہ امداد بھیجنے کا واحد راستہ ہے۔یمن امن مذاکرات کا چوتھا دور سوئیڈن کے شھر اسٹاک ھوم میں فریقین کی موجودگی میں چھے دسمبر دوھزار اٹھارہ میں شروع اور تیرہ دسمبر دوھزار اٹھارہ کو اختتام پذیر ھوا تھا اجلاس میں صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاھدہ طے پایا تھا۔
اجلاس کی سربراھی یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی مندوب مارٹین گریفتس نے کی تھی۔ یمن میں جنگ بندی کے لئے اب تک کئی اقدامات انجام پا چکے ہیں تاھم ھر بار سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی رخنہ اندازیوں کے باعث تعطل کا شکار ھوجاتا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے عرب اور افریقی ملکوں کے تعاون سے یمن کو جنگ و جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ چار سال سے زیادہ عرصے سے جاری اس جنگ میں کئی ھزار یمنی شھری شھید اور زخمی ھوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ھونا پڑا ہے۔
سعودی حکومت نے یمن کا زمینی، ‌فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اس ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔ سعودی حکام یمنی عوام کی مزاحمت کی وجہ سے اپنا ایک بھی مقصد حاصل نھیں کرسکیں ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh