www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

502501
اسلامی جمھوریہ ایران نے کھا ہے کہ امریکا کے بے عقل حکمرانوں نے امریکا کی قومی سلامتی کو خطرے سے دو چار کردیا ہے جو خودسرانہ، غیرقانونی اور کشیدگی پیدا کرنے والے فیصلے کرکے پوری دنیا کو اپنے ساتھ ملانے پر مجبور کرتے ہیں۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کیوان خسروی نے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل سے اپنے انٹرویو میں کھا کہ ایٹمی معاھدے پرعمل درآمد سے امریکا کی علیحدگی اور پابندیوں اور اقتصادی دھشت گردی کے حربوں کا استعمال ایک قوم پر ظلم کرنے کی ایسی احمقانہ توجیہہ ہے جس کے سھارے سبھی وعدہ خلافیوں کے باوجود ھٹ دھرمی کی جا رھی ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کھا کہ امریکا نے ایٹمی معاھدے سے نکل کر جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی بھی تائید حاصل ہے عملی طور پر عالمی امن و صلح کو خطرے سے دوچار کردیا ہے مگر وہ مذاکرات اور بات چیت کا ڈھونگ رچا کر عالمی رائے عامہ کو دھوکہ نھیں دے سکتا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے ریپبلیکن سینیٹر نے ھفتے کو بین الاقوامی قوانین اور ایٹمی معاھدے کی شقوں کے برخلاف کھا کہ ایران کے پاس افزودہ یورینیم نھیں ھونا چاھئے -
امریکی سینیٹر لنڈسی گراھم نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاھدے پر تنقید کرتے ھوئے کھا کہ ایک ڈیموکریٹک سینیٹر کے ساتھ وہ ایٹمی معاھدے کی جگہ ایک علاقائی معاھدے کے لئے بل تیار کر رھے ہیں۔
اس سے پھلے امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیونے بھی کھا تھا کہ ایران کے پاس کسی بھی سطح کا افزودہ یورینیم نھیں ھونا چاھئے۔ امریکی حکام کے یہ بیانات ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب این پی ٹی معاھدے نے سبھی رکن ملکوں کو اس بات کا حق دیا ہے کہ وہ پرامن مقاصد کے لئے افزودہ یورینیم تیار یا رکھ سکتے ہیں۔
ایران نے انیس سو اڑسٹھ میں این پی ٹی پر دستخط کئے تھے۔ علاوہ ازیں ایٹمی معاھدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے مطابق بھی یورینیم کی افزودگی کے تعلق سے ایران کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس نے ایران کو یورینیم کی افزودگی کا جو حق دیا ہے اس نے سبھی ملکوں کے لئے ایک نافذ العمل بین الاقوامی دستاویزمیں تبدیل کردیا ہے۔
ویانا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں روسی نمائندے میخائل اولیانف نے ابھی حال ھی میں امریکی حکام کے اس طرح کے بیان پر کہ ایران کو افزودہ یورینیم رکھنے کا حق نھیں ہے حیرت کا اظھار کیا تھا اور کھا تھا کہ یورینیم کی افزودگی این پی ٹی کے سبھی رکن ملکوں کا مسلمہ حق ہے۔

Add comment


Security code
Refresh