www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

578697
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ناپاک صھیونی منصوبے سینچری ڈیل کی رونمائی پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور بہت سے اسلامی ممالک اور فلسطینی جماعتوں کے سربراھوں نے اس امریکی و صھیونی منصوبے سے اپنی شدید مخالفت و بے زاری کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اس مذموم منصوبے پر اپنا اعتراض ظاھر کرتے ھوئے ٹرمپ کی ٹیلیفونی گفتگو کی درخواست کو مسترد کر دیا اور اعلان کیا کہ وہ کسی بھی ایسے معاملے یا منصوبے کو تسلیم نھیں کریں گے جو بیت المقدس کی مرکزیت کے ساتھ ایک خود مختار فلسطین کے قیام کی راہ میں رکاوٹ ھو۔
تنظیم آزادی فلسطین کے ایک رکن عزام الاحمد نے صھیونی و امریکی منصوبے سینچری ڈیل کو شکست خوردہ قراد دیتے ھوئے کھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ھماری تنظیم تل ابیب کے ساتھ اپنے تمام معاھدوں کو معطل کردے۔
ایک یورپی عھدیدار نے یورو نیوز سے گفتگو میں اعلان کیا کہ برسلز کسی بھی ایسے منصوبے کو تسلیم نھیں کرے گا جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری گفتگو کے عمل کو نقصان پھنچائے اور مقبوضہ فسلطین میں صھیونی آبادکاری کو قانونی شکل دینے کی کوشش کرے۔
اُدھر ایران نے امریکی صدر کے اس اقدام پر رد عمل ظاھر کرتے ھوئے سینچری ڈیل کو صدی کی خیانت قرار دیا ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کھا افسوس کا مقام ہے کہ بعض مسلم ممالک نے مسلمانوں کی عزت و وقار کو نشانہ بنانے والے اس منصوبے کو نظر انداز کر کے دشمن کو دوست کا درجہ دے دیا ہے اور عالم بشریت کے خلاف ستر برسوں سے جاری صھیونی جرائم کو عمدا یا سھوا فراموش کر دیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh