سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے کھا ہے کہ ایرانی ماھرین نے امریکی ڈرون طیارے "گلوبل ھاک ٹوئنٹی" کو مکمل طور پر ڈی کوڈ کرلیا ہے اوراس کی تمام فریکوئنسیوں تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
جدید ترین امریکی جاسوس طیارے "گلوبل ھاک ٹوئنٹی" کو گزشتہ سال جون میں ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر جنوبی ایران کے صوبے ھرمزگان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں نے اندرون ملک تیار کردہ "سوم خرداد" نامی میزائل کے ذریعے مار گرایا تھا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادے نے مار گرائے جانے والے امریکی جاسوس طیارے کے ملبے سے برآمد ھونے والے جدید ترین آلات اور پرزہ جات کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ھوئے کھا کہ یہ جاسوس طیارہ بالکل منفرد خصوصیات کا حامل ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ جاسوس طیارہ انتھائی بلندی پر پرواز کرتا ہے، یھی وجہ ہے کہ تمام کمرشئل اور دوسری پروازوں کے دالانوں کو متاثر کیے بغیر اپنے مقررہ راستے پر آسانی کے ساتھ اڑتا چلا جاتا ہے۔
جنرل حاجی زادے نے بتایا کہ ایران نے امریکی ڈرون طیارے" گلوبل ھاک ٹوئنٹی" کو مکمل طور پر ڈی کوڈ کرلیا ہے اور اس کی تمام فریکوئنسیوں تک رسائی حاصل کرلی ہے اور ھم کئی ھزار کلومیٹر دور سے اس طیارے کو غیر موثر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انھوں نے کھا کہ ایران نے گلوبل ھاک ٹوئنٹی کی " ریورس انجینیرنگ" کا کام بھی مکمل کرلیا ہے۔
گلوبل ھاک یا آر کیو فور سی قسم کا یہ ڈرون دنیا کا انتھائی ترقی یافتہ جاسوس طیارہ شمار ھوتا ہے جسے سپاہ پاسداران کے جوانوں نے گزشتہ ۲۰ جون کو اپنے بنائے ھوئے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم ’’۳ خرداد‘‘ سے تباہ کر کے دنیا میں سپر پاور سمجھے جانے والے امریکہ کی ناک زمین پر رگڑ دی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ امریکہ کا سب سے بڑا، پیشرفتہ اور مھنگا جاسوسی ڈرون ہے۔ اس ڈرون طیارے کی تباھی نے امریکہ کے جنگ پسند ٹولے کے درمیان کھلبلی پیدا کر دی ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے صرف ’’امریکہ کے سب سے پیشرفتہ اور قیمتی جاسوسی ڈرون‘‘ کو تباہ کرنے پر ھی اکتفا نھیں کی، بلکہ اس کے ملبے کو ڈھونڈ نکال کر اسے دنیا کے سامنے پیش بھی کر دیا۔
شک نھیں کہ امریکہ جیسے خونخوار، مغرور، عقل و منطق سے عاری، جنگ پسند اور دنیا بھر میں چودھراھٹ دکھانے والے مستکبر کو، فرزندان توحید ھی خوار و ذلیل کر سکتے ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے ایران کے ذریعے اب تک مار گرائے جانے یا کنٹرول میں لیے جانے والے امریکی ڈرون طیاروں کا ذکر کرتے ھوئے کھا کہ ایران اس وقت دنیا میں ڈرون طیاروں کے سب سے بڑے کلیکشن کا مالک ہے۔
عراق کے صوبے الانبار میں قائم امریکی فوجی چھاونی عین الاسد
جنرل حاجی زادے نے مغربی عراق کے صوبے الانبار کی "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں امریکہ کو پھنچنے والے نقصانات کو چھپانے کی امریکی کوشش کا بھی ذکر کیا اور یہ بات زور دے کر کھی کہ امریکی طویل عرصے تک یھی کھتے رھیں گے کہ ایران کے میزائل حملوں میں ھمارے کچھ فوجیوں کے سر میں معمولی سی چوٹیں آئی ہیں۔انھوں نے کھا کہ ھم عنقریب "عین الاسد" چھاونی کو پھنچنے والے نقصانات کے حوالے سے تازہ اطلاعات جاری کریں گے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے امریکہ کے دھشت گردانہ حملے میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شھادت کا انتقام لینے کے لیے آٹھ جنوری کو مغربی عراق کے صوبے الانبار میں قائم امریکی فوجی چھاونی"عین الاسد" کو متعدد درجنوں میزائیلوں سے نشانہ بنایا تھا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت تمام امریکی عھدیداروں نے "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی بھی امریکی فوجی ھلاک یا زخمی نھیں ھوا لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے بتدریج اس بات کا اعتراف کرنا شروع کیا کہ اس کے کچھ فوجی ایران کے حملے میں زخمی ھوئے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ھوتا جارھا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے پچھلے چند ھفتوں کے دوران پینٹاگون کے عھدیداروں کے حوالے سے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں ان میں "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں پہلے آٹھ، پھر سولہ،اس کے بعد چونتیس، پھر پچاس اور اس کے بعد چونسٹھ امریکی فوجیوں کے زخمی ھونے کا اعلان کیا گیا ہے ۔
اکثر تجزیاتی رپوٹوں کے مطابق "عین الاسد" چھاونی پر ایران کی انتقامی کارروائی میں متعدد امریکی فوجی ھلاک بھی ھوئے ہیں لیکن ٹرمپ انتظامیہ رائے عامہ کے مشتعل ھونےکے خوف سے اور اپنی ساکھ بچانے کے لیے اس کے اعتراف سے گریزاں ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ذرائع کا کھنا ہے کہ "عین الاسد" چھاونی پر کیے گئے میزائل حملے میں کم سے کم اسی "دھشت گرد امریکی فوجی" ھلاک اور دوسو سے زائد زخمی ھوئے ہیں۔
ایران نے جدید ترین امریکی ڈرون طیارہ مکمل ڈی کوڈ کرلیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 161