ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں کے سربراھوں کے ورچوول اجلاس سے خطاب میں کھا ہے کہ دنیا کو کافی بڑے خطرات کا سامنا ہے اس لئے باھمی تعاون سے ان خطرات کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے جمھوریہ آذربائیجان کی میزبانی میں ناوابستہ تحریک کے رابطہ گروپ کے سربراھی اجلاس کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
ڈاکٹر روحانی نے اپنے خطاب میں ایران مخالف امریکہ کے غیر انسانی اقدامات کی مذمت کی اور کھا کہ اب فوجی و اقتصادی دھشت گردی اور دھونس دھمکی کے ذریعے قوموں پر دباؤ ڈالنے کے بجائے حقیقی اور مشترکہ خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے دو طرفہ اور کثیر فریقی تعاون کا وقت آن پھنچا ہے۔
صدر روحانی نے کھا کہ ایران مخالف امریکہ کے غیر انسانی اقدامات اور اقتصادی دھشت گردی کے نتیجے میں بہت سے مسائل پیدا ھوئے ہیں جن میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے طبی وسائل کی تیاری میں پیدا ھونے والی مشکلات بھی شامل ہیں۔
انھوں نے کھا کہ امریکا نے اپنی خود سرانہ اور غیر قانونی پابندیوں سے ایرانی عوام کو ان کے حقوق سے محروم کر رکھا ہے اور اس کا یہ اقدام بین الاقوامی تعاون کے لئے بڑا خطرہ ہے۔
صدر روحانی نے عالمی ادارہ صحت کو کمزور کرنے کی کوشش کو، کورونا وائرس کے مقابلے میں مشترکہ عالمی مھم کو کمزور بنانے کے مترادف قرار دیتے ھوئے کھا کہ اس کی پوری ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ھوتی ہے جس نے اس عالمی ادارے کی مالی مدد تک روک دی ہے۔
صدر مملکت نے کھا کہ ایران نے کورونا ویکسین تیار کرنے کے لئے دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ تعاون سے متعلق اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے اور وہ ھر ملک کی جانب سے تعاون کی خواھش کا خیر مقدم کرتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آذربائیجان کی میزبانی میں تشکیل پانے والے اس آن لائن اجلاس میں، دنیا کے چالیس ممالک کے نمائندے منجملہ انّیس ملکوں کے صدور، ایک نائـب صدر، ایک نائـب وزیر اعظم، آٹھ وزرائے خارجہ اور ایک وزیر داخلہ شریک ھوئے۔
ناوابستہ تحریک کا سربراھی اجلاس، امریکی دھشت گردی کی مذمت
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 259