ایران کے وزیر دفاع نے خلیج فارس کے علاقے میں بدامنی کی بابت سخت خبردار کرتے ھوئے اس کی امن و سلامتی کا اصل ذمہ دار علاقائی ممالک کو قرار دیا۔
بندرعباس میں زیر تعمیر جنگی جھازوں کے معائنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ھوئے وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ اگر خلیج فارس میں امن رھے گا تو خطے کے تمام ممالک کو اس کا فائدہ پھنچے گا اور اگر خلیج فارس میں بدامنی پھیلی تو پھر خطے کا کوئی بھی ملک اس بدامنی سے محفوظ نھیں رھے گا۔
ایران کے وزیر دفاع کا کھنا تھا کہ خلیج فارس کے ساحلی ممالک ھی اس علاقے کی سلامتی اور امن کے ذمہ دار ہیں اور ھمسایہ ممالک کی جانب سے امریکہ کو خطے میں آنے کی اجازت دینا اسٹریٹیجک غلطی ہے۔
جنرل امیر حاتمی نے واضح کیا کہ پچھلی ایک صدی کے تجربات سے اس بات کی نشاندھی ھوتی ہے کہ بیرونی طاقتوں نے قیام امن کے نام پر اس علاقے میں بدامنی اور بحرانوں کو جنم دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بیرونی طاقتیں ایرانوفوبیا کے ذریعے خطے کے ممالک کو خود سے وابستہ کر کے، انھیں اربوں ڈالر کے ھتھیار فروخت اور علاقے میں قائم اپنے فوجی اڈے باقی رکھنے کی کوشش کر رھی ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ ملکی بحریہ نے اپنی آبی سرحدوں کی حفاظت کے حوالے سے اپنی طاقت کو ثابت کر دیا ہے اور پوری قوت اور تسلط کے ساتھ مختلف بین الاقوامی سمندری مشن میں حصہ بھی لے رھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کھلے سمندروں میں دھشت گردی کے خلاف جنگ میں ایرانی بحریہ کو قابل اطمینان فورس سمجھا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تباہ کن بحری جھاز دنا اور بارودی سرنگیں صاف کرنے والا فلوٹ صبا اس وقت اپنی تیاری کے آخری مراحلے میں ہیں۔ مذکورہ دونوں منصوبوں پر ایران کی وزارت دفاع کے ماھرین کام کر رھے ہیں۔
امریکہ کو خطے میں آنے کی اجازت دینا اسٹریٹیجک غلطی ہے: وزیر دفاع
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 231