امداد رسانی کی ایک عالمی تنظیم نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر دنیا کے مختلف ملک سعودی عرب کو ھتھیاروں کی فروخت بند کر دیں تو یمن کا بحران حل ھو جائے گا۔
اوکسفام انٹرنیشنل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر خوزہ ماریا ویرا نے یمنی قوم کے خلاف سعودی عرب کی کئی سال سے جاری جارحیت پر سخت تنقید کرتے ھوئے کہا کہ یمن کے بحران کے مستقل حل کا واحد راستہ فائر بندی اور سعودی عرب اور اس ملک کے دیگر متحارب فریقوں کو ھتھیاروں کی فروخت کا خاتمہ ہے۔
انھوں نے یمن میں جنگ بندی شروع کرنے اور فریقین کے درمیان مفید مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کہا کہ ان مذاکرات کا اصل ھدف، بحران یمن کا پرامن حل ھونا چاھیے کیونکہ پانچ سال سے جاری جھڑپوں کے سبب یمن دنیا کے سب سے بڑے انسانی المیے سے دوچار ہے۔
واضح رھے کہ عالمی دباؤ کے سبب سعودی عرب کی قیادت والے جاری اتحاد نے انیس اپریل کو یمن میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا لیکن اس کے کچھ ھی گھنٹے بعد اس اتحاد نے اپنی یکطرفہ جنگ بندی کی خلاف ورزی شروع کر دی۔
سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور کچھ دیگر ممالک کی مدد سے مارچ سن دو ھزار پندرہ میں یمن پر حملہ کر دیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔ سعودی اتحاد کے حملوں اور غیرانسانی محاصرے کی وجہ سے اب تک یمن میں دسیوں ھزار افراد جاں بحق، کئي ھزار زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ھو چکے ہیں۔
یمن کے بحران کا واحد حل، سعودی عرب کو ھتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہے: اوکسفام
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 227