امریکا میں نسل پرستی، ریاستی دھشت گردی اور تشدد کے خلاف عوام کے مظاھروں اور مظاھرین کے ساتھ پولیس کے تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی کے ساتھ مختلف امریکی شھروں میں فائرنگ کے متعدد واقعات میں کچھ لوگوں کے ھلاک اور زخمی ھونے کی خبر ہے۔
سی این این کے مطابق سیکڑوں امریکی شھریوں نے لاس اینجلس میں پولیس کے ہاتھوں لاتینی نژاد امریکی نوجوان کے قتل کے خلاف مظاھرے کیے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مظاھرین نے نسل پرستی کے خلاف نعرے لگاتے ھوئے، بے گناہ نوجوان کے قاتل کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
اٹھارہ جون کو لاس انجلس میں ایک سپر مارکیٹ میں سیکورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کرنے والے آندرے گاردادو کو شھر کے ڈپٹی پولیس چیف نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔
لاس انجلس سے ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ میکسین واٹرز اور نینٹ دیاز بیراگان نے ایک بیان جاری کر کے، ریاستی محکمہ قانون سے، لاتینی نژاد نوجوان کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ریاست لاس انجلس کے مرکزی شھر آسٹن میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں پانچ افراد زخمی ھو گئے۔ ھفتے کے روز ریاست نیویارک میں بھی فائرنگ کا ایک ایسا ھی واقعہ پیش آیا تھا جس میں نو افراد زخمی ھو گئے تھے۔
درایں اثنا ریاست مینے سوٹا کے شھر منیاپولس کے حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز شھر میں ھونے والی فائرنگ میں ایک شخص ھلاک اور گیارہ زخمی ھو گئے۔ فائرنگ کا یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شھری کے قتل کے خلاف منیاپولس سے شروع ھونے والے مظاھروں کا دائرہ دنیا کے دیگر ملکوں اور شھروں تک بھی پھیل گیا ہے۔
اسی دوران ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ سینیٹر کامیلا ھیرس نے نسل پرستی کے خلاف مظاھروں میں شدت کے باوجود صدر ٹرمپ کی جانب سے الیکشن کیمپین کے آغاز پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ سینیٹر کامیلا ھیرس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ریاست اوکلاھوما کے شھر تلسا کے دورے میں درجنوں سیاہ فام شھریوں کے پرانے زخموں کو تازہ کر دیا ہے۔ کامیلا ھیرس نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ ملک کی سیاہ فام برادری کو صدیوں سے نا انصافیوں کا سامنا ہے اور انھیں قانون کے مطابق انصاف فراھم نھیں کیا جاتا۔
قابل ذکر ہے کہ تلسا سٹی میں ٹرمپ کے پہلے انتخابی جلسے میں شریک لوگوں نے ٹرمپ کے لیے زیادہ گرم جوشی کا مظاھرہ نھیں کیا جبکہ اس کے تھوڑی دیر بعد ان کے اصلی رقیب جوبائیڈن نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود انتخابی جلسہ کرنے پر ٹرمپ کی سرزنش کی۔
یہاں اس بات کی یاد دھانی ضروری ہے کہ تلسا قتل عام جو بلیک وال اسٹریٹ کے نام سے مشھور ہے، امریکی تاریخ میں سیاہ فاموں کا بدترین قتل عام شمار ھوتا ہے۔ انیس سو اکیس میں سفید فام غنڈوں کے ایک گروپ نے شھر تلسا کے علاقے گرین ووڈ پر حملہ کر دیا تھا۔ امریکی ریڈ کراس نے اگر چہ اس قتل عام کے صحیح اعداد و شمار اب تک جاری نھیں کیے ہیں تاھم سن دو ھزار ایک میں ریاستی کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، اس ھولناک واقعے میں کم از کم تین سو سیاہ فاموں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
امریکہ میں نسل پرستی، تشدد اور اس کے خلاف مظاھروں کا سلسلہ جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 248