www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

423698
یمن کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر سعودی جنگی اتحاد نے تیل لانے والے جھازوں کو روکے رکھا تو پھر یمن کے اسپتال مریضوں کے قبرستان میں تبدیل ھوجائیں گے۔
یمن کے وزیر صحت طہ متوکل نے بتایا ہے کہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے آکسیجن تیار کرنے والے تین کارخانوں کی بندش نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ صورتحال انتھائی تشویشناک ہے اور ملک بھر کے اسپتالوں اور طبی مراکز کے انتھائی نگھداشت کے شعبوں میں زیر علاج ھزاروں مریضوں کی جانیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
یمن کے وزیر صحت نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے انتھائی نگھداشت، ایمرجنسی اور اسی طرح پیتھالوجی جیسے اہم شعبوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رھی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے مختلف صوبوں میں کورونا وائرس کے مقابلے کے لیے قائم کیے جانے والے آئسولیشن وارڈ بھی عملی طور پر ناکام ہو گئے ہیں۔
یمن کے وزیر صحت طہ متوکل نے سعودی جنگی اتحاد کو اس صورتحال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یمن کا محاصرہ بدستور جاری ہے اور سعودی جنگی اتحاد، تیل بردار بحری جھازوں کو الحدیدہ کی بندرگاہ پھنچنے نہیں دے رہا جس کی وجہ سے اسپتالوں اور طبی مراکز کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔
یمن کے وزیر صحت نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے فوری مدد کی درخواست کی۔ انہوں نے تیل بردار بحری جہازوں کو سعودی اتحاد کے قبضے سے جھڑانے کے لیے ریاض حکومت پر دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یمن آنے والے تمام بحری جھازوں کی جانچ پڑتال کرتی ہے، لہذا سعودی جنگی اتحاد کے پاس انھیں روکنے کا کوئی جواز نھیں ہے۔
یمن کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ سعودی عرب نے یمن کے لیے ایندھن اور غذائی اشیا لانے والے پندرہ بحری جہازوں کو روک رکھا ہے اور انہیں الحدیدہ کی بندرہ گاہ کی جانب جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ پانچ سال سے زیادہ عرصے سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے یمن کے عوام کو غذائی اشیا، دواؤں اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
سعودی حکومت کی جارحیت اور بمباری کے نتیجے میں سولہ ھزار سے زائد یمنی شھری شھید اور دسیوں ھزار زخمی ھوئے جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ھونا پڑا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh