www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

343355
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔
روسیا الیوم نیوز چینل نے صھیونی ذرائع کے حوالے سے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب خبر دی کہ گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں صھیونی حکام کی موجودگی میں، غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے والے منصوبے کا جائزہ لیا جانا تھا اور اس سے قبل فریقین کے مابین ٹیلی فونی گفتگو ھونا طے پایا تھا مگر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے وابستہ عناصر نے ٹرمپ کے تیار کردہ نام نہاد صلح معاہدے کے موضوع پر رواں ہفتے کے دوران فلسطینی اٹھارٹی کے عہدے داروں سے رام اللہ میں ملاقات اور گفتگو کی مگر اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور سی آئی اے کے عناصر کو ناکامی ھوئی۔
اس درمیان فلسطینی اتھارٹی نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ اگر صھیونی حکومت گوش عتصیون، معالہ آدومیم اور آریل بستیوں پر قبضہ جماتی ہے تو پھر فلسطینی اتھارٹی وہاں کی سکیورٹی صورتحال کا ذمہ دار صھیونی ٹولے کو قرار دے گی۔
اس سے قبل بھی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس خبردار کر چکے ہیں کہ اگر غرب اردن کے علاقوں پر قبضہ جمانے کی کوشش کی گئی تو پھرغاصب صھیونی ٹولے کے ساتھ طے پانے والے تمام معاہدے کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے۔
خیال رھے کہ غاصب صھیونی حکومت یکم جولائی سے فلسطین میں مغربی کنارے کے مزید تیس فیصد حصہ کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے منصوبے پرعملدرآمد کرنے کا اعلان کر چکی ہے جس پر فلسطینی حکام اور تنظیموں کے علاوہ عالمی سطح پر بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

Add comment


Security code
Refresh