امریکی صدر کے مشیر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو افغانستان میں امریکی فوجیوں کے خلاف روس کی مبنیہ سازش کا علم نھیں تھا۔
قومی سلامتی سے متعلق امریکی صدر کے مشیر رابرٹ اوبرائن کا کھنا تھا کہ چونکہ میڈیا میں آنے والی اس رپورٹ کی امریکی ٹیلی جینس اداروں نے تصدیق نھیں کی ہے لھذا صدر ٹرمپ کو بھی اس کی اطلاع نہیں تھی۔
انھوں نے دعوی کیا کہ ھمارے انٹیلی جینس اہلکار کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ رابرٹ اوبرائن نے کہا کہ خفیہ اطلاعات کا انکشاف کرنے والے سرکاری اھلکار امریکی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پھنچا کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رھے ہیں۔
امریکی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ جارج ریٹکلف کے جاری کردہ بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ میڈیا میں شائع ھونے والی اس خبر کے بارے میں تحقیقات کر رھی ہے۔
امریکی وزارت جنگ پینٹا گون نے کہا ہے کہ اسے تاحال ایسے کوئی شواھد نھیں ملے جن سے پتہ چلتا ہے ھو روس نے افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کو ٹھکانے کے لیے طالبان سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔
روزنامہ نیویارک ٹائمز نے جمعے کے روز اپنی ایک رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ روسی فوج کے ایک غیر معروف یونٹ نے طالبان کو افغانستان میں موجود امریکی اور دیگر غیر ملکی فوجیوں کے قتل پر آمادہ کر لیا ہے۔ واشنگٹن میں روسی سفارت خانے کے جاری کردہ ایک ٹوئٹ میں نیویارک ٹائمز کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
افغانستان میں روس طالبان مبینہ گٹھ جوڑ سے ٹرمپ بے خبر
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 206