اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ میشل باشلیٹ نے تل ابیب کی ویسٹ بینک کے وسیع علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے منصوبے کو غیر قانونی قرار دیتے ھوئے اسے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق میشل باشلیٹ نے اتوار کو ایک بیان میں اسرائیل سے اس منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اس منصوبے کی وجہ سے ویسٹ بینک میں خونی جھڑپیں شروع ھوسکتی ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے پہلے یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے ایک مراسلے کے ذریعے ویسٹ بینک کے 30 فیصد حصے پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کرتے ھوئے یورپی حکومتوں سے اسرائیل کے اس ممکنہ قدم کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے سیکورٹی کونسل کے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں اسرائیل سے ویسٹ بینک کے الحاق کے منصوبے کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور تحریک جھاد اسلامی نے اتوار کو ایک بیان میں اسرائیل کے حملوں کا مقابلہ کرنے اور اس بارے میں آپسی تعاون میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔
صھیونی حکومت پہلی جولائی سے امریکی صدر ٹرمپ کی حمایتوں کے بل پر غرب اردن کی تیس فیصد سے زیادہ زمینوں پر باقاعدہ قبضہ کرنا چاھتی ہے۔ فلسطینی استقامتی گروہ، صھیونی حکومت کے اس اقدام کو فلسطینیوں کے خلاف سینچری ڈیل کے نام سے امریکہ کی شرمناک سازش کا ایک حصہ سمجھتے ہیں اور اسی بنا پر امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ہر طرح کا تعاون ختم کرنے کا مطالبہ کر رھے ہیں۔
ویسٹ بینک کا الحاق غیر قانونی، خونی جھڑپیں شروع ھو سکتی ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 203