اس درمیان عراق کے تفتیشی ادارے یا النزاھہ کمیشن نے ایک بیان جاری کرکے کھا کہ نو وزرا ، بارہ ارکان پارلیمان اور گیارہ صوبوں کے گورنروں کو گرفتار کرنے کا حکم نومبر میں ہی جاری کردیا گیا ہے۔
عراق کے تفتیشی اور شفاف سازی کے ادارے النزاھہ کمیشن نے اپنے بیان میں کھا ہے کہ جن نو وزیروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے ان میں دو موجودہ وزرا بھی شامل ہیں جبکہ پانچ سابق وزرا اور دو اس سے پھلے کے دور کے وزرا شامل ہیں –
اس بیان میں اسی طرح کھا گیا ہے کہ ایک موجودہ گورنر اور موجودہ گورننگ کونسل کے ایک سو اٹھارہ ارکان ، مختلف اداروں کے بتیس ڈائریکٹر جنرل منجملہ وزارت تیل و بجلی ، تعلیم ، صحت صنعت اور اھل سنت کے اوقاف کے انیس اعلی افسران کو بھی گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے جن میں انّیس اعلی افسران حاضر سروس ہیں -
عراق کے تفتیشی ادارے نے کھا ہے کہ مجموعی طور پر دوسو چھپن سابق اورموجودہ اعلی عھدیداروں اور افسران کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جن میں سے اکیاون افراد کو سزا ھوچکی ہے اور اڑسٹھ کو عدالت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے -
عراق میں عوامی مظاھروں کا پھلا مرحلہ یکم اکتوبر کو ملک میں کرپشن ، معاشی بدحالی اور ابتر رفاھی صورتحال کے خلاف شروع ھوا تھا لیکن رفتہ رفتہ سیاسی مطالبات بھی ان میں شامل ھوگئے چنانچہ بعض گروھوں اور جماعتوں نے ملک کے انتخابات کے قانون اور آئین میں بھی اصلاح کا مطالبہ کردیا –
مظاھروں کا دوسرا مرحلہ پچیس اکتوبر کو شروع ھوا لیکن اس بار یہ مظاھرے علاقے کی بعض حکومتوں اورعلاقے کے باھر کے ملکوں کے ایجنٹوں نیز بعض داخلی عناصر کے اکسانے پر شروع ھوئے اور یہ مظاھرے اس قدر پر تشدد کی شکل اختیار کرگئے کہ حکومت کو آئینی اصلاحات اور حتی اقتصادی اصلاحات کے لئے کسی نئے پیکج کے اعلان کا موقع تک نھیں دیا گیا اور نتیجے میں عراقی وزیراعظم عادل عبدالمھدی کو اپنے عھدے سے استعفا دینا پڑا۔
عراق: متعدد موجودہ اور سابق وزرا کی گرفتاری کا حکم
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 277