ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جرمن وزیر خارجہ کے حالیہ بیان کو غیر پیشہ وارانہ اور خاص مقاصد کا حامل قرار دیتے ھوئے سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔
سیدعباس موسوی کا کھنا تھا کہ جرمن حکومت کو چاھیے کہ وہ غیر پیشہ وارانہ اورمغرضانہ موقف اپنانے کے بجائے، آنکھیں کھول کر انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں پر دھیان دے اور انسانی معاملات میں ھمہ گیر غیر جانبداری کا خیال رکھے۔
انھوں نے کھا کہ اس قسم کے مداخلت پسندانہ بیانات سے ایٹمی معاھدے کے سلسلے میں یورپی ملکوں کی کوتاھی اور امریکہ کی اقتصادی دھشت گردی کے مقابلے میں یورپ کی کمزوری کو چھپایا نھیں جاسکتا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کھی کہ ایران کی حکومت اپنے شھریوں کی آواز اور شکایات پوری توجہ کے ساتھ سنتی ہے اور حالیہ بدامنی کے واقعات میں بھی عوام کی آواز اور بےگناھوں کا قتل کرنے والوں اور ان کے غیر ملکی آقاؤں کا حساب عوام کی صفوں سے الگ رکھا گیا ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ حالیہ بدامنی کی تحقیقات اور جائزے کے بعد ایرانی عوام کے جائز مطالبات کی تکمیل اور پائیدار سلامتی کے قیام کے حوالے سے لازمی اقدامات عمل میں آئیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمنی وزیر خارجہ ھیکوماس نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں بیان دیتے ھوئے دعوی کیا تھا کہ ایران میں ھونے والے حالیہ ھنگاموں کے دوران سیکڑوں لوگ مارے گئے ہیں اور جرمنی، ایرانی عوام کی سرکوبی کی مذمت کرتا ہے۔
جرمن وزیرخارجہ کا بیان مسترد
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 361