شدید سردی کے موسم میں مسلسل 16 دنوں سے سریتا وھار کالندی کنج روڈ پر دھرنا دینے والی جامعہ نگر، شاھین باغ اور دھلی کے مختلف علاقوں کی خواتین کا کھنا ہے کہ رات و دن کا یہ مظاھرہ اس وقت تک جاری رھے گا ، جب تک کہ حکومت شھریت ترمیمی قانون واپس نھیں لے لیتی ۔
دھرنا دینے والی خواتین کا کھنا تھا کہ یہ مظاھرہ کسی فرقہ کے حق کے لئے نھیں کیا جا رھا ہے بلکہ ھم آئین کی حفاظت کے لئے سردی کی سخت ترین راتوں میں مظاھرہ کر رھے ہیں ۔
انھوں نے کھا کہ کوئی بھی ملک آئین سے چلتا ہے اور جب آئین ھی نھیں بچے گا ، تو ملک کیسے بچے گا ۔ انھوں نے کھا کہ یھی وجہ ہے کہ اس مظاھرہ میں ھر طبقے کی خواتین شامل ھورھی ہیں اور مردوں کا بھی بھرپور تعاون حاصل ہے اور وہ بھی مظاھرہ میں شامل ھورھے ہیں ۔
مظاھرین نے کھا کہ اس میں صرف جامعہ نگر، شاھین باغ کی خواتین ھی نھیں بلکہ پوری دھلی کی خواتین شرکت کر رھی ہیں ۔ انھوں نے کھا کہ جس طرح جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اترپردیش میں مظاھرین پر بربریت کا مظاھرہ کیا گیا ، اس نے ھمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔
شاھین باغ میں خواتین مظاھرین کی حمایت کرتے ھوئے سوراج ابھیان کے صدر یوگیندریادو نے خواتین کے دھرنے سے خطاب کرتے ھوئے خواتین کے جذبے کو سلام کیا اورکھا کہ خواتین آئین کی حفاظت کے لئے اس سخت سردی کے موسم میں آرام و آسائش کو چھوڑ کر دن رات کا دھرنا دے رھی ہیں۔
انھوں نے کھا کہ خواتین کا یہ جذبہ پورے ملک کے لئے ایک مثال ہے۔ انھوں نے کھاکہ آج کا وقت ملک کو بچانے کا ہے اور میں بھی آپ لوگوں کے درمیان ھندوستان کو اور اس کے آئین کو بچانے کے لئے آیا ھوں۔
واضح رھے کہ 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی کارروائی کے خلاف اور شھریت ترمیمی قانون ، این آر سی، این آر پی کے خلاف جامعہ نگر اور شاھین باغ کی خواتین مسلسل 16 دسمبر سے کالندی کنج اور سریتا وھار روڈ پر اس کڑاکے کی ٹھنڈک اور سرد ترین راتوں میں مسلسل دھرنا دے رھی ہیں، جس میں دھلی کی مختلف جگھوں کی ھندو، مسلم، سکھ عیسائی خواتین شامل ہیں اور وہ خواتین ملکی حالات، پولیس کی بربریت کے خلاف اپنے آنچل کو پرچم بنانا بخوبی جانتی ہیں۔
ھندوستان: شھریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا دھرنا جاری
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 311