www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

202431
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شھید قاسم سلیمانی کی شھادت کو استقامت کی تاریخ کے نئے مرحلے کا آغاز قرار دیا ہے۔
جنوبی بیروت میں سردار محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی اور ابومھدی المھندس کی یاد میں منعقدہ ایک بڑے تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ھوئے سید حسن نصراللہ کا کھنا تھا کہ جنرل سلیمانی کی شھادت سے ایک سرنوشت ساز مرحلہ شروع ھوگیا ہے۔
سید حسن نصراللہ کا کھنا تھا کہ دشمن زیادہ سے زیادہ جو کام کرسکتا ہے وہ ھمیں قتل کرسکتا ہے اور ھمارا بھترین مقصد شھادت ہے، بنابرایں ھم شکست نھیں کھائیں گے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کھا کہ خطے میں جاری استقامت کو محدود کرنے کی امریکی کوششیں بے نتیجہ رھیں گی۔ انھوں نے کھا کہ ٹرمپ کو بھی اچھی طرح معلوم ہے کہ ایران کے خلاف جنگ ناکوں چنے چبانے کے مترادف ہے۔
سید حسن نصراللہ نے کھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینا ھمارا کام ہے۔انھوں نے جنرل قاسم سلیمانی کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ھوئے کھا کہ بعض لوگ یہ کہہ رھے ہیں کہ استقامتی محاذ شھید جنرل قاسم سلیمانی کے خون کا خراج اسی پائے کے کسی عھدیدار سے لے گا لیکن میں کھتا ھوں کہ شھید قاسم سلیمانی کے پائے کا کوئی شخص موجود ھی نھیں۔
انھوں نے کھا ڈونلڈ ٹرمپ کا سر، جنرل قاسم سلیمانی کی جوتیوں کے برابر بھی نھیں، البتہ ھم ان کا منصفانہ قصاص لے کے رھیں گے اور خطے سے امریکہ کو نکال باھر کریں گے۔
انھوں نے کھا کہ امریکیوں کو ذلیل و خوار ھوکر خطے سے بھاگنا پڑے گا۔انھوں نے کھا کہ امریکیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد بیت المقدس کی آزادی کا وقت قریب آجائے گا اور شاید ھمیں اس کے لیے جنگ بھی نہ کرنا پڑے۔

Add comment


Security code
Refresh