عراقی عوام نے بلوائیوں کی جانب سے بغداد اور بصرہ جیسے شھروں میں ھرتال کی کال اور سرکاری اداروں کی جبری بندش کی دھمکیوں کو مسترد کردیا اور معمولات زندگی انجام دے رھے ہیں۔
خبروں کے مطابق عراقی عوام کے مختلف طبقوں نے معمول کا کام کاج جاری رکھتے ھوئے بلوائیوں کی سازش کو بری طرح ناکام بنادیا ہے۔
حکومت عراق کے جاری کردہ بیان کے مطابق دارالحکومت بغداد اور جنوبی شھر بصرہ میں کاروباری مراکز اور سرکاری و نیم سرکاری ادارے بدستور کھلے ھوئے ہیں اور عام زندگی بغیر کسی وقفےکے جاری ہے۔
عراقی حکومت نے بغداد اور ملک کے جنوبی شھروں میں سرکاری اداروں میں چھٹی کی افواھوں کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
دارالحکومت بغداد کی اھم شاھراھوں اور چوراھوں پر سیکورٹی اھلکار تعینات ہیں اور انھوں نے بلوائیوں کو رفت و آمد میں خلل ڈالنے سے باز رکھا ہے۔
بغداد کی سیکورٹی کمانڈ کے جاری کردہ بیان میں کھا گیا ہے کہ اس نے بلوائیوں کے ایک گروپ کو نقض امن میں خلل ڈالنے اور سڑکوں کوبند کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا ہے۔
ادھر البدر پارلیمانی پارٹی کی سربراہ حسن شاکر نے کھا ہے کہ ملک کے بعض اندرونی حلقوں کے امریکہ کے ساتھ گہرے رابطے ہیں اور وہ عراقی نوجوانوں کو ورغلا کر ایک بار پھر ملک میں جاری پرامن مظاھروں کو پرتشدد بنانے کی کوشش کر رھے ہیں۔
دوسری جانب پارلیمانی کمیشن برائے قومی سلامتی کے رکن علی الغانمی نے کھا ہے کہ حکومت نے امریکی فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے عملی اقدامات کا باضابطہ آغاز کردیا ہے۔ ان کا کھنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں رواں سال کے آخر تک غیر ملکی فوجیوں کا انخلا مکمل ھوجائے گا۔
انھوں نے کھا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ ایک قومی فیصلہ ہے اور عراقی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر اس کی منظوری دی ہے۔
قومی سلامتی اور دفاع سے متعلق پارلیمانی کمیشن کے سربراہ نے مزید کھا کہ بغداد ایئر پورٹ پر حشدالشعبی کے قائدین اور حشد الشعبی کے مجاھدین کو شھید کیے جانے کے بعد عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کسی طور پر قابل قبول نھیں ہے۔
امریکی فوج کے دھشت گردانہ حملے میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومھدی المھندس کی شھادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے امریکہ سمیت تمام غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کا بل پاس کیا تھا۔
درایں اثنا بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملوں کی خبریں موصول ھوئی ہیں۔ اس حملے کے بعد امریکی سفارت خانے میں نصب سائرن بجنا شروع ھوگئے۔ میڈیا رپورٹوں میں دو سے تین راکٹ لگنے کی بات کھی گئی ہے تاھم کھا جارھا ہے اس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نھیں ھوا۔ عراق کے سیکورٹی ذرائع حملے کے بارے میں مزید تفتیش کر رھے ہیں۔
عراقی عوام نے ھڑتال اور مظاھروں کی کال کو مسترد کردیا
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 185