وینزوئیلا کے وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ایران کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر شدید رد عمل نے امریکا کو بعد کے عدم استحکام کرنے والے اقدامات سے باز رکھا۔
وینزوئیلا کے وزیر خارجہ نے منگل کے روز تھران میں ایک پریس کانفرس میں کھا کہ اگر ایران جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا دندان شکن جواب دینے کے لئے عراق میں امریکا کی چھاونی عین الاسد پر حملہ نہ کرتا تو امریکا اس کے بعد مزید تخریبی اقدامات انجام دیتا اورعلاقہ نئے بحران میں داخل ھو جاتا۔
وینزوئیلا کے وزیر خارجہ نے تھران میں ملک کے سفارتخانے میں منعقد پریس کانفرنس میں کھا کہ دھشت گردوں سے نام نھاد جنگ کرنے والوں سے یہ سوال کرنا چاھئے کہ انھوں نے داعش اور القاعدہ کی تشکیل کیوں کی۔ ان سے یہ سوال کیا جانا چاھئے کہ علاقے میں عدم استحکام کا سبب کیوں بنے۔
وینزوئیلا کے وزیر خارجہ نے کھا کہ ایران نے اپنے فوجیوں اور جنرل قاسم سلیمانی کی مدد سے دھشت گردی کے خلاف جنگ میں اھم کردار ادا کیا۔ ان کا کھنا تھا کہ ھم مشرق وسطی کو نا امن کرنے کے مغرب کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے جنرل قاسم سلیمانی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ان کا مزید کھنا تھا کہ امریکا نے خیانت کرتے ھوئے جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا، جنرل سلیمانی وھی شخص تھے جنھوں نے دھشت گردی کے خلاف جنگ کی۔
وینزوئیلا کے وزیر خارجہ نے عراق میں امریکی چھاونی پر ایران کے میزائلی حملے کو پہلی انتقامی کاروائی قرار دیا اور کھا کہ اگر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کمزور موقف اختیار کرتا تو امریکا نئی سازشیں کرتا ۔
اگر ایران جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا جواب نہ دیتا تو علاقے میں بحران پیدا ھو جاتا: وینزوئیلا کے وزیر خارجہ کا بیان
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 144