امریکی صدر ٹرمپ نے کھا ہے کہ منگل کو اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم نتن یاھو سے ملاقات سے پھلے ھی وہ سینچری ڈیل کی رونمائی کردیں گے - ٹرمپ کے اس بیان پر فلسطینیوں نے شدیداحتجاج کیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کھا ہے کہ سینچری ڈیل نے فلسطین کے وجود ، بیت المقدس کی شناخت اور فلسطین و بیت المقدس سے مسلمانوں کی وابستگی کو نشانہ بنایا ہے۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کھا کہ اب وقت آگیا ہے دشمن کے خلاف جنگ کا نیا مرحلہ مختلف طریقوں اور وسائل سے انجام دیں اور امریکی و صھیونی منصوبوں کو ناکام اور اپنے قومی مفادات کا دفاع کریں۔
پی ایل او کی عاملہ کمیٹی کے جنرل سیکریٹری صائب عریقات نے بھی کھا ہے کہ ایسی کسی بھی کوشش ، ڈیل یا زور و زبرستی کو جو اسرائیل کی غاصبانہ شناخت پر پردہ ڈالتی ھو تاریخ اسے صدی کے فریب سے یاد کرے گی۔
ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین نے بھی اپنے ایک بیان میں کھا ہے کہ یہ شرمناک منصوبہ صھیونی حکومت کو اپنے سامراجی منصوبے پر عمل کرنے ، وادی اردن ، شمال بحرالمیت اور غرب اردن کی سبھی صھیونی بستیوں کو غاصب اسرائیلی ریاست کے زیرقبضہ علاقوں میں ضم کرنے کے لئے ایک گرین سگنل ہے۔
ڈیموکریٹک فرنٹ برائے آزادی فلسطین کے بیان میں کھا گیا ہے کہ صھیونی حکومت کے اقدامات اس سے بھی آگے ہیں یعنی وہ بیت المقدس کو پوری طرح یھودی رنگ دینا چاھتی ہے، بیت المقدس کی قومی شناخت کو مٹانا اور بیت المقدس کے قدیمی محلّوں میں بھی صھیونی بستیاں تعمیر کرنا چاھتی ہے –
بیان میں کھا گیا ہے کہ صھیونی حکومت بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو ان کے گھروں سے بھی بے گھر کرنے کے منصوبے پر کام کر رھی ہے۔ مذکورہ فلسطینی گروہ نے فلسطین کی سبھی تنظیموں اور گروھوں سے کھا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ھوئے فوری طور پر گروھوں کے سربراھوں کی سطح پر مذاکرات انجام دیں۔
بیان میں کھا گیا ہے کہ فلسطینی گروھوں میں اختلافات کو ختم کرنے کے لئے پی ایل او کو بھی مذاکرات کے لئے آگے آنا ھوگا۔ اس درمیان صھیونی حکومت کے وزیراعظم نے ٹرمپ کے شرمناک سینچری ڈیل منصوبے کے بارے میں کھا کہ یہ منصوبہ اسرائیل کے لئے ایک ایسا موقع ہے جو اس کے بعد کبھی نھیں آئے گا۔
نتن یاھو نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران اپنے دورہ امریکا کو ایک اھم دورہ قراردیا اور کھا کہ یہ ایسا موقع ہے جو اسرائیل کے لئے آئندہ نھیں آئے گا۔ نتن یاھو کا کھنا تھا کہ اس طرح کا موقع پوری تاریخ میں صرف ایک بار آتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ منگل کو وائٹ ھاؤس میں صھیونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاھو سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ٹرمپ کے پیش کردہ سینچری ڈیل منصوبے کے مطابق جسے سعودی عرب جیسے علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں کی بھی حمایت حاصل ہے فلسطینی پناہ گزینوں کو وطن واپس لوٹنے کا حق نھیں ھوگا، بیت المقدس پر اسرائیل کا قبضہ ھوجائےگا اور غرب اردن کے باقی بچے علاقے اور غزہ پر ھی فلسطینیوں کی مالکیت ھوگی۔
امریکی صدر ٹرمپ چھے دسمبر دوھزار سترہ کو ھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرچکے تھے اور چودہ مئی دوھزار اٹھارہ کو امریکی حکومت نے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا تھا۔
ٹرمپ کے بیان پر فلسطینیوں کا شدید احتجاج
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 159