ایران کے وزیر خارجہ نے کھا ہے کہ سپاہ قدس کے کمانڈر شھید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل نے استقامتی محاذ کے عزم کو مضبوط کیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے لبنانی اخبار العھد کو انٹرویو دیتے ھوئے شھید جنرل قاسم سلیمانی کو علاقے میں اسلامی جمھوریہ ایران کے موقف کا نقیب قراردیا اور کھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو کھونا پوری دنیا اور علاقے میں امن کے تمام حامیوں کے لئے بھاری نقصان شمار ھوتا ہے ۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کھا کہ شھید جنرل قاسم سلیمانی کی شھادت کے بعد علاقہ خاص طور سے شام و عراق کے عوام علاقے میں امریکہ کی تباہ کن پالیسیوں کی جانب متوجہ ھوگئے ۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے سینچری ڈیل کے بارے میں کھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور صھیونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاھو سینچری ڈیل منصوبہ پیش کر کے انتخابات میں کامیابی اور اقتدار میں باقی رھنا چاھتے ہیں۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کھا کہ سینچری ڈیل نہ صرف ایک غیرحقیقی منصوبہ ہے بلکہ اس کا سیاست سے کوئی ربط نھیں ہے اور یہ غاصب صھیونی حکومت کو مضبوط بنانے کے لئے ایک تجارتی سودے بازی ہے۔
انھوں نے کھا کہ امریکہ نے فلسطین کے سلسلے میں جانبداری سے کام کیا ہے اور وہ کبھی غیرجانبدار ثالث نھیں رھا ہے ۔
وزیرخارجہ نے کھا کہ فلسطینی عوام آج اس نتیجے پر پھنچ گئے ہیں کہ امریکہ ان کی زمینوں کے سلسلے میں ثالثی نھیں کر سکتا بلکہ وہ پوری طرح انتھا پسندانہ شکل میں صھیونی حکومت کی طرفداری کرتا ہے۔
شھید قاسم سلیمانی علاقے میں اسلامی جمھوریہ کے موقف کے نقیب تھے ، جواد ظریف
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 191