
امریکی کانگریس نے اسلامی جمھوریہ ایران کے خلائی اور میزائلی پروگرام کے درمیان تعلق پر مبنی ٹرمپ حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
واشنگٹن کے پیس تھینک ٹینک نے امریکی کانگریس کے شعبہ تحقیقات کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں ایران کے خلائی اور میزائلی پروگرام میں تعلق ھونے کے ٹرمپ حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا ہے ۔
اس رپورٹ میں کھا گیا ہے کہ بین البراعظمی بیلسٹیک میزائلی پروگرام اور خلائی پروگرام میں شباھت کے باوجود ایران کی خلائی کوششوں اور میزائلی پروگرام میں کوئی تعلق نھیں ہے اور اسے بین البراعظمی میزائلی توسیعی پروگرام نھیں شمار کیا جا سکتا۔
واشنگٹن کے پیس تھینک ٹینک کے مطابق امریکی کانگریس کے تحقیقاتی شعبے کی رپورٹ میں کھا گیا ہے کہ کسی بھی ملک نے خلائی میزائلی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے بین البراعظمی میزائلوں کو اپ گریڈ نھیں کیا ہے۔
ایران کی جانب سے نو فروری کو ظفرریسرچ سیٹلائٹ خلا میں بھیجے جانے کے بعد امریکی حکومت نے تھران پر اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی بنیاد پر ایران کو ایٹمی وار ہیڈز کی تنصیب کی صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل بنانے کی اجازت نھیں ہے۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ اس کا کوئی سیٹلائٹ لانـچر اور کوئی بھی بیلسٹک میزائل ایٹمی وارھیڈز لےجانے کے لئے ڈیزائن ھی نھیں کیا گیا ہے۔
ایران کے خلائی پروگرام کے بارے میں ٹرمپ حکومت کا دعوی بے بنیاد ہے: امریکی کانگریس
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 191

