
ھندوستانی سپریم کورٹ نے سی اے اے کے آئینی جواز کے خلاف دائر کی جانے والی چودہ نئی عرضیوں پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
نئی دھلی سے ھندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی یو این آئی نے رپورٹ دی ہے کہ عدالت عظمی نے انجمن ٹرسٹ اور جنوبی کیرالہ کی جمعیت العلماء کی عرضیوں سمیت چودہ نئی عرضیوں کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی ھدایت دی ۔
عدالت نے ان عرضیوں کو اسی معاملے سے متعلق پھلے سے دائر دیگر عرضیوں کے ساتھ منسلک کر دیا ۔دوسری جانب سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاھین باغ میں خاتون مظاھرین کے حق مظاھرہ کا دفاع کرتے ھوئے سپریم کورٹ کی مقرر کردہ مذاکرات کار سادھنا رام چندرن نے کھا ہے کہ ھندوستان میں جب تک حق بولنے والی شاھین باغ کی خواتین جیسی بیٹیاں موجود ہیں اس وقت تک ھندوستان کی جمھوریت کو کوئی خطرہ لاحق نھیں ھوسکتا۔
سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مذاکرات کار، ایڈووکیٹ سنجے ھیگڑے اور سادھنا رام چندرن نے شاھین باغ کی دادیوں اور یھاں کی بیٹیوں سے متاثر ھونے اور دعا لینے کی بات کرتے ھوئے کھاکہ تحریک چلانے کا حق آپ کو حاصل ہے۔
انھوں نے کھا کہ آپ نے سپریم کورٹ میں اور ھندوستان کے آئین پر اعتماد کا اظھار کیا ہے، اس کے لئے ھم آپ کے شکر گزار ہیں۔
نئی دھلی سے موصولہ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو یوپی بھون سے حراست میں لئے گئے طلباء کو رھا کردیا گیا ہے۔
یاد رھے کہ ریاست اترپردیش میں، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرنے والے سیاسی اور سماجی کارکنوں کے خلاف سخت ترین قوانین کے غلط استعمال کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے جمعرات کو نئی دھلی میں یوپی بھون کے سامنے مظاھرہ اور اس کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے دوران پولیس نے تقریبا سو طلباو طالبات کو حراست میں لے لیا تھا۔
نئی دھلی کے ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر دیپک یادو نے بتایا ہے کہ یوپی بھون کے باھر مظاھرہ کرنے والے پینسٹھ طلبا اور چونتیس طالبات کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ انھوں نے بتایا کہ ان سبھی طلبا و طالبات کو رھا کردیا گیا ہے۔
سی اے اے کے خلاف مزید درخواستوں پر بھی سپریم کورٹ کا حکومت کو نوٹس
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 223

