غرب اردن کے بعض حصوں کو صھیونی حکومت میں ضم کرنے کی اسرائيل کی سازش پر فرانس کی حکومت اور صھیونی حکومت کے درمیان کشیدگي جاری ہی تھی کہ بیت المقدس میں ایک فرانسیسی شھری کو حراست میں لیے جانے پریہ کشیدگي اور بڑھ گئي ہے۔
۔ فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ نے سنیچر کے روز ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ صالح حموری نامی فلسطینی نژاد فرانسیسی شھری کو مقبوضہ بیت المقدس میں تیس جون کو پھر حراست میں لے لیا گيا ہے جبکہ دو سال قبل پیرس کی بہت زیادہ کوششوں سے مذکورہ شھری کو رھا کیا گيا تھا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ اس نے سفارتی ذرائع اور اپنے قونصل خانے کے ذریعے صھیونی حکومت سے اس فرانسیسی شھری کو حراست میں لیے جانے کے سلسلے میں جواب طلب کیا ہے اور وہ حموری اور ان کی اھلیہ کی رھائي کے لیے ھر ممکن کوشش کرے گي۔
قابل ذکر ہے کہ اس فلسطینی نژاد فرانسیسی شہری کو صھیونی حکومت نے سن دو ھزار پانچ اور سن دو ھزار گيارہ میں ایک یھودی ربی عوفادیا یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دوسری جانب فرانس غرب اردن کے بعض حصوں کو صھیونی حکومت میں ضم کرنے کی اسرائيل کی کوششوں کی مخالفت کر رہا ہے۔
فرانس کے صدر میکرون بارھا، صھیونی وزیر اعظم نیتن یاھو کو اس سلسلے میں پیرس کی مخالفت سے آگاہ کر چکے ہیں اور انھوں نے اس منصوبے کے تخریبی نتائج کی طرف سے تل ابیب کو انتباہ دیا ہے۔
فرانس اور صھیونی حکومت کے درمیان نئي کشیدگي
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 256