www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

تحریک انقلاب بحرین شروع ھونے کے بعد آل خلیفہ کی طرف سے کئے گئے وحشیانہ جرائم ناقابل تردید ہیں دسیوں جوانوں، بچوں بوڑھوں اور عورتوں کا ناحق خون تو کیا ھی

 مگر مساجد اور قرآن پاک پر بھی انھیں رحم نہ آیا۔ ۳۸ مساجد کو شھید کر دیا اور نامعلوم قرآن کریم کے کتنے نسخوں کو نذر آتش کیا گیا۔
کوئی یہ تصور نھیں کر سکتا تھا کہ مسلمان اس قدر ایمان اور کردار کی منزل سے گر جائے گا اس کی نظر میں مسجد اور قرآن تک کی کوئی اھمیت نھیں رھے گی۔ جس کتاب پر ایمان لا کر مسلمان کھلواتا ہے اسی کو نذر آتش کر کے اپنے ایمان کا سکہ منواتا ہے۔ جس مسجد میں نماز پڑھ کر نمازی کھلواتا ہے اسے زمین بوس کر کے اپنی مسلمانی پر فخر کرتا ہے۔ اسلام کی نظر میں مساجد کے درمیان کوئی فرق نھیں ہے چاھے وہ شیعوں کی بنائی ھوئی ھو یا سنیوں کی سب مساجد کا ایک مرتبہ ہے سب پر برابر سے احکام شرع جاری ھوتے ہیں۔ قرآن اللہ کی کتاب ہے چاھے وہ شیعہ چھاپ خانے سے چھپے یا سنی۔ شیعوں کی مسجد میں رکھی ھوئی ھو یا سنیوں کی۔ مگر افسوس سے جب مسلمان کی آنکھوں پر تعصب کی پٹی بندھ جاتی ہے تو وہ نہ مسجد کو دیکھتا ہے نہ قرآن کو۔
سرزمین بحرین میں دو سال سے کچھ ایسا ھی دکھائی دے رھا ہے۔ بظاھر اسلام کا لبادہ اوڑھنے والے آل خلیفہ کے کارندوں نے ۳۸ مساجد کو شھید اور نامعلوم کتنے قرآن کریم کے نسخوں کو نذر آتش کیاہے۔
آل خلیفہ کے کارندوں کی طرف سے شیعہ مساجد کو شھید کرنا عوام کے غم و غصہ کا باعث بنا کہ روز بروز عوامی مظاھروں کی کی شدت میں اضافہ ھوتا گیا۔
بحرین کی مظلوم عوام نے کچھ مساجد کی تعمیر نو کا سلسلہ شروع کیا مگر تکفیری دستوں نے دوبارہ انھیں زمین بوس کر دیا۔
آخر کار بحرینیوں نے شھید شدہ مساجد کی جگھوں پر ٹینٹ لگا کر نماز جماعت ادا کرنا شروع کی۔
 

Add comment


Security code
Refresh